Book Name:Shab e Barat Ke Fazail

سے آزادی کی خوشخبری سُناتے ہیں ، 30 فرشتے اسے دُنیوی آفات سے بچاتے ہیں اور 10فرشتے اس کی شیطان سے حفاظت کرتے ہیں۔ ( [1] )   

اللہ ! اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو !  کیسی سَعادت کی بات ہے ، جو بندہ شبِ براءَت میں 100 نوافل پڑھتا ہے ، اسے ( 1 ) : فرشتے جنت کی بشارت دیتے ہیں ( 2 ) : فرشتے جہنم سے نجات کا پروانہ سناتے ہیں ( 3 ) : فرشتے اسے دنیوی آفات اور شیطان سے بچاتے ہیں۔آہ ! ہمارے ہاں لوگ جہنّم کی آگ سے آزادی کی اس رات آتش بازی کرتے ہیں ، پٹاخے پھوڑتے ہیں اور بھی بہت سارے گناہوں بھرے کام کئے جاتے ہیں ، شبِ براءَت خصوصیت کے ساتھ عِبَادت کی رات ہے ، لہٰذا اس بابرکت رات میں گناہوں سے بچ کر عِبَادت میں مَصْرُوف رہنا ہی سَعَادت ہے۔

 ( 3 ) : امام رازی  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    نے اس رات کی تیسری خصوصیت یہ اِرشاد فرمائی : نُزولُ الرَّحْمَۃ  ( یعنی اس رات اللہ پاک کی رحمتیں چھما چھم برستی ہیں ) ( 4 ) : اس رات اُمّتِ مُسلمہ کی بخشش کر کے انہیں جہنّم سے آزادی عطا کی جاتی ہے  ( 5 ) : اور شبِ براءَت کی پانچویں خصوصیت یہ ہے کہ اس رات میں ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا منصبِ شفَاعت مکمل ہوا؛ روایات کے مُطابق؛ ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے  شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی 13وِیں رات بارگاہِ اِلٰہی میں سُوال کیا تو آپ کی ایک تہائی اُمّت آپ کے سِپُرد کر دی گئی ، پھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی 14وِیں رات سوال کیا تو آپ کی دو تہائی اُمّت آپ کے حوالے کر دی گئی ، پھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی


 

 



[1]...تفسیر کبیر ، پارہ : 25 ، سورۂ دخان ، زیر آیت : 3 ، جلد : 9 ، صفحہ : 653۔