Book Name:Shab e Barat Ke Fazail
15وِیں رات بارگاہِ اِلٰہی میں سُوال کیا تو آپ کی ساری اُمّت آپ کے سِپُرد کر دی گئی۔ ( [1] )
آئی شَبِ براءَت ، یہ ہے برکتوں کی رات لطف وکرم کی رات ہے ، یہ رحمتوں کی رات
جو چاہتے ہو ، تم کو کرے گا خدا عطا اس کی عنایتوں کی ہے یہ نعمتوں کی رات
غم کا علاج آج کی شب دستیاب ہے یہ جاں فزا ہیں ساعتیں ، یہ فرحتوں کی رات
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اِسلامی بھائیو ! شبِ براءَت بہت نازُک رات ہے ، اللہ پاک نے فرمایا :
فِیْهَا یُفْرَقُ كُلُّ اَمْرٍ حَكِیْمٍۙ(۴) ( پارہ : 25 ، سورۂ دُخان : 4 )
ترجَمہ کنزُ العرفان : اس رات میں ہر حکمت والا کام بانٹ دیا جاتا ہے ۔
حضرت عطاء بن یسار رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب نِصْف شعبان کی رات یعنی شبِ براءَت آتی ہے تو حضرت ملک الموت عَلَیْہِ السَّلَام کو ایک صحیفہ دیا جاتا ہے اور حکم ہوتا ہے : اس میں جن کے نام لکھے ہیں ، ان کی رُوح اس سال قبض کر لینا۔ آہ ! آدمی شادِی بیاہ میں مَصْرُوف ہوتا ہے ، گھر کی تعمیر و ترقی میں لگا ہو تا ہے جبکہ اس کا نام مُردَوں کی فہرست میں لکھا جا چکا ہوتا ہے۔ ( [2] )
بے وفا دُنیا پہ مت کر اِعتبار تُو اچانک موت کا ہو گا شکار
موت آ کر ہی رہے گی یاد رکھ ! جان جا کر ہی رہے گی یاد رکھ !
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد