Book Name:Shab e Barat Ke Fazail

نامہ لپیٹا جائے تو  اس میں ایک بھی گُنَاہ باقی نہ ہو ، سچّی تَوبہ کی برکت سے سب گُنَاہ مٹ جائیں بلکہ زہے نصیب ! گُنَاہ نیکیوں میں تبدیل ہو جائیں ، تب تو وارے ہی نیارے ہو جائیں گے۔

تَوبہ کا طریقہ

خیال رہے ! ہمارے ہاں تَوبہ کو بہت ہلکا لیا جاتا ہے * بعض لوگ  رُخسار  پر ہلکی سی چَپَت مار کر کہہ دیتے ہیں : تَوبَہ ، تَوبَہ * بعض ناک اور کانوں کو ہاتھ لگاتے ہیں * کچھ لوگ اپنی زبان دانتوں تَلے دبا کر  دو چار بار تَوبہ تَوبہ کہہ دیتے ہیں ، یہ تَوبہ نہیں ، سچّی تَوبہ کے 3 رُکن ہیں :  ( 1 ) : گُنَاہ پر اس لئے شرمندہ ہونا کہ وہ اللہ پاک کی نافرمانی ہے مثلاً کسی نے سُودی کاروبار کیا ، اب سُودی لین دین پر شرمندگی کی بہت سِی وُجُوہات ہو سکتی ہیں؛  * کسی کو سُودی لین دین میں نقصان پہنچ گیا ، اس لئے شرمندہ ہو رہا ہے * سُودی لین دین کی وجہ سے گھر والے یا دوست اَحْبَاب ناراض ہیں ، اس لئے شرمندگی ہو رہی ہے ، ایسی شرمندگی تَوبہ کے لئے کافِی نہیں بلکہ تَوبَہ کے لئے ضروری ہے کہ سُود کو اللہ پاک کی نافرمانی سمجھ کر ، اللہ پاک کے عذاب سے ڈرتے ہوئے شرمندہ ہو۔   ( 2 ) : دوسرا رُکن یہ ہے کہ بندہ اُس گُنَاہ کو فوراً چھوڑ دے ، ایسا نہ ہو کہ گُنَاہ بھی کر رہا ہے اور تَوبہ بھی کئے جا رہا ہے ، یہ تَوبہ نہیں بلکہ مَعَاذَ اللہ ! مذاق ہے۔  ( 3 ) : سچی تَوبہ کا تیسرا رُکن یہ کہ آیندہ وہ گُنَاہ نہ کرنے کا پکّا اِرادہ کر لے۔ یہ تینوں رُکن پُورے ہوں گے تو اسے سچّی تَوبہ کہا جائے گا۔

میں کر کے توبہ پلٹ کر گُناہ کرتا ہوں                                حقیقی توبہ کا کر دے شرف عطا یارَبّ !

 ( 2 ) : دُوسروں سے مُعَافِی مانگ لیجئے

دوسرا اَہَم ترین کام یہ ہے کہ شبِ براءَت آنے سے پہلے پہلے بندوں کے حقوق