Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

کی جانب کھول دو۔  فرشتے اس سے کہتے ہیں : دلہن کی طرح سو جا تجھے عذابِ قبر نہیں ہو گا۔ وہ کہتا ہے : یاالٰہی ! قیامت قائم فرما دے تاکہ میں اپنے اہل وعیال اور مال کی طرف لوٹوں اور وہ کچھ پاؤں جو تُو نے میرے لئے تیار کیا ہے ، چنانچہ اسے بروزِ قیامت چمکتے چہرے کے ساتھ قبر سے اٹھایا جائے گا۔ ( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! آپ نے سُنا ! قبر میں 3 سُوال ہوں گے اور وہ تینوں کے 3 سُوال کس بارے میں ہیں ، عقائد کے بارے میں۔ اگر ہم نے اپنا عقیدہ مضبوط رکھا ، بالکل انہی عقائد پر قائِم رہے جو عقائد صحابۂ کرام اور اَوْلیا و عُلمائے کرام کے ہیں تو  اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! قبر کے امتحان میں کامیابی نصیب ہو گی اور قبر جنّت کے باغوں میں سے باغ بن جائے گی۔

قبر میں لہرائیں گے تا حشر چشمے نُور کے                    جلوہ فرما  ہوگی  جب  طلعت  رَسولُ  اللہ کی

صدِّیق و عمر  ( رَضِیَ اللہ عنہما )  کا وسیلہ کام آگیا

پیارے اسلامی بھائیو ! صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان   کے متعلق صاف ، ستھرا اور درست اسلامی عقیدہ  اور  ان سے محبّت و عقیدت بھی عذابِ قبر سے نجات کا ذریعہ ہے ، چنانچہ اپنے دَور کے مُجَدِّد اور بہت بڑے عالِم ، مفسر ، محدث حضرت امام جلالُ الدِّیْن سیوطی شافعی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : مفسرِ قرآن حضرت ابو قاسم بن ہِبَۃُ اللہ  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرماىا : ہمارے اىک ہم مکتب  ( کلاس فیلو )  کا انتقال ہوا تو استاد صاحِب نے  اسے خواب مىں دىکھ کر پوچھا : اللہ پاک نے تمہارے ساتھ کیا معاملہ فرمایا ؟ اس نے کہا : مجھے بخش دىا گىا ہے۔ استا د صاحِب نے


 

 



[1]... شرح الصدور ، صفحہ : 91۔