Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

قبر میں جو سوالات ہونے ہیں ، انہیں یاد کیا کریں ، اس دُنیا میں ان سوالوں کے جواب بار بار دہراتے رہیں گے ، انہیں اپنی زبان پر خوب جاری کر لیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! کرم ہو گا ، قبر میں جب فرشتے سوال پوچھیں گے تو بےساختہ زبان پر وہی جواب آئیں گے جو ہم نے دُنیا میں یاد کئے ہوں گے۔

زبان کو ان کلمات کا عادی بناؤ !

 حضرت عبد اللہ بن عُمَر   رَضِیَ اللہ  عَنْہمَا روایت کرتےہیں : اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اے لوگو ! اپنى زبانوں کو ان کلمات کا عادى بناؤ :

لَاۤاِلٰهَ اِلَّااللهُ وَاَنَّ مُحَمَّدًارَّسُوْلُ اللهِ وَاللهَ رَبُّنَا وَالْاِسْلَامَ دِيْنُنَاوَمُحَمَّدًانَبِيُّنَا

یعنی اللہ پاک کے سوا کوئی معبودِ برحق نہىں اور مُحَمَّد  ( صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ) اللہ کے رسول ہیں ، اللہ پاک ہمارا ربّ ، اسلام ہمارا دىن اور حضرت مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ہمارےنبى ہىں۔ کىونکہ قبر میں تم سےان باتوں کے بارے مىں پوچھا جائے گا۔ ( [1] )  

صحابہ بچوں کو سوالاتِ قبر سکھایا کرتے

حضرت راشد بن سعد  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سے مروی ہے کہ مُعَلِّمِ کائنات ، شاہِ موجودات صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نےفرماىا : اپنی دلیل سیکھو ! کیونکہ تم سے پوچھا جائے گا۔ اس فرمان کا ایسا اثر ہوا کہ انصار  مىں سے جب کسى کى موت قرىب آتى تو وہ اسے نکىرىن کے سوالوں کے جوابات سکھاتے اور بچہ جب عقل مند ہو جاتا تو اسے بھى  کہتے کہ جب تم سے پوچھا جائے : تمہارا رب کون ہے ؟ تو کہنا :


 

 



[1]... فردوس الاخبار ، جلد : 1 ، صفحہ : 69 ، حدیث : 347 ۔