Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

حضرت مُحَمَّد   صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم میرے نبی ہیں۔اتنے میں قبر کے اندر سے سورج کی کرنوں جیسی روشنی میرے کانوں کی طرف بلند ہوئی اور میں وہاں سے ہٹ گیا۔ ( [1] )

قبر میں لہرائیں گے تا حشر چشمے نُور کے                    جلوہ فرما  ہوگی  جب  طلعت  رسول  اللہ کی

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

 ( 3 ) : تلاوتِ قرآن کی عادت اپنائیے !

قبر کے اندھیرے اور وحشت سے بچانے والا تیسرا نیک عَمَل : تلاوتِ قرآن۔ اَلْحَمْدُ للّٰہ ! قرآنِ کریم بہت با وفا ساتھی ہے ، جب سارے دوست ، احباب ، عزیز رشتے دار ، سگے بہن بھائی ، یہاں تک کہ ماں باپ بھی آدمی کو تنہا قبر کے گڑھے میں رکھ کر واپس پلٹ جاتے ہیں تو قرآنِ کریم اس وحشت و تنہائی میں بھی ساتھ نہیں چھوڑتا ، قرآنِ کریم عذابِ قبر سے بچاتا اور اللہ پاک سے سفارش کر کے قبر روشن کروا دیتا ہے۔

تلاوت کرنے والے کی قبر کشادہ کر دی جاتی ہے

حضورِ اکرم ، نُورِ مُجَسَّمْ  صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرماىا : جس گھر مىں قرآنِ کریم کى تلاوت کى جاتى ہے اس گھر پر نور کا ایک خیمہ ہوتا ہے جس سے آسمان والے راہنمائی حاصل کرتے ہیں جس طرح ٹھاٹھیں مارتے سمندر اور چٹیل میدانوں میں موتی جیسے تارے سے راہنمائی لی جاتی ہے ، جب تلاوت کرنے والا فوت ہو جاتا ہے تو وہ نوری خیمہ اُٹھا لیا جاتا ہے ، چنانچہ فرشتے آسمان سے دیکھتے ہیں تو انہیں وہ نور نظر نہیں آتا پھر فرشتے اسے ایک آسمان سے دوسرے آسمان پر لے جاتے اور اس کی روح پر درود بھیجتے ہیں پھر قیامت تک


 

 



[1]... موسوعہ ابن ابی الدنیا ،  کتاب القبور ، جلد : 6 ، صفحہ : 84-85  ۔