Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

صبر ایک جانِب کھڑا رہتاہے

حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ  عَنْہ روایت کرتے ہیں کہ آدمی کی قبر میں عذاب آتا ہے پس جب وہ سر کی جانب سے آتا ہے تو تلاوتِ قرآن اسے دور بھگا دیتی ہے۔ جب ہاتھوں کی طرف سے آتا ہے تو صدقہ روک لیتا ہے اور جب قدموں کی طرف سے آتا ہے تو اس کا مسجد کى طرف چلنا عذاب کو بھگادىتا ہے اور صبر ایک کنارے پر موجود ہوتا ہے اور کہتا ہے : اگر میں کہیں سے عذاب کے آگے بڑھنے کی جگہ دیکھوں گا تو سامنےآجاؤں گا۔ ( [1] )

پیارے اسلامی بھائیو !  یہ کُل9 کام ہیں :  ( 1 ) : عقیدہ درست رکھنا  ( 2 ) : سُوالاتِ قبر کی دہرائی کرتے رہنا  ( 3 ) : کثرت سے تلاوت کرنا  ( 4 ) : راہِ خُدا میں خرچ کرنا  ( 5 ) : نمازوں کی پابندی کرنا  ( 6 ) : زکوٰۃادا کرنا  ( 7 ) : روزے رکھنا  ( 8 ) : لوگوں کے ساتھ نیک سلوک کرنا  ( 9 ) : اور صبر کرنا۔ اس کے عِلاوہ بھی بہت سارے نیک اَعْمَال ہیں ، جو عذابِ قبر سے بچاتے  اور قبر کی روشنی کا سبب بنتے ہیں۔ہم نے قبر کی تیاری کرنی ہے ، آج اور ابھی سے شروع کرنی ہے ، لہٰذا ہم کم از کم بیان کئے گئے 9 نیک کام اپنا لیں اور یہ 4 گُنَاہ چھوڑ دیں ،  اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! دُنیا بھی سنورے گی ، قبر بھی روشن ہو گی اور اللہ پاک نے چاہا تو قیامت کے امتحان میں بھی کامیابی نصیب ہوجائے گی۔ اللہ پاک ہمیں قبر وآخرت کی تیاری کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ   صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔  

4 کام چھوڑ دیجئے !

فَقِیْہ اَبُواللَّیْث سمرقندی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جو قبر کی تنہائی  اور گھبراہٹ سے بچنا


 

 



[1]... معجمِ اوسط ، جلد : 6 ، صفحہ : 470 ، حدیث : 9438۔