Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

چاہتا ہے ، اسے چاہیے کہ 4 کاموں سے باز رہے۔ جو ایسا کرے گا وہ  ( اللہ پاک کے فَضْل و کرم سے )  قبر کی تنہائی اور گھبراہٹ سے بچ جائے گا۔ وہ  4  کام یہ ہیں :  ( 1 ) : جھوٹ  ( 2 ) : خیانت  ( 3 ) : چغلی  ( 4 ) : پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنا۔ ( [1] )

پیارے اسلامی بھائیو ! یہ 4 گُنَاہ ہیں ، ہم عذابِ قبر سے نجات چاہتے ہیں ، قبر کی روشنی کے طلب گار ہیں تو ہمیں یہ چار گُنَاہ بھی چھوڑنے ہوں گے :

قبر میں سلامتی کے لئے جھوٹ سے بچئے !

پہلا گُنَاہ : جھوٹ۔ صادِق و امین نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جھوٹ گُنَاہ کی طرف لے جاتا ہے اور گُنَاہ جہنّم میں جانے کا سبب ہے۔ بےشک بندہ جھوٹ بولتا رہتا ہے ، یہاں تک کہ اللہ پاک کے نزدیک کذَّاب  ( بہت بڑا جھوٹا )  لکھ دیا جاتا ہے۔ ( [2] )  

جھوٹ کی تعریف ، اس کی مثالیں اور عذابات جاننے کے لئے شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا رسالہ جھوٹاچور پڑھ لیجئے۔

قبر میں سلامتی کے لئےخیانت سے بچئے !

قبر میں نقصان دینے والا دوسرا گُنَاہ : خیانت۔ یعنی کسی کی رکھوائی ہوئی امانت میں ناجائِز ردّ و بدل کرنا یا امانت واپس نہ لوٹانا۔ حضرت مجاہد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : دھوکا اور خیانت آگ میں ہے ، دھوکا دینا اور خیانت کرنا مسلمانوں کے اَخْلاق نہیں۔

جو دُکانیں خِیانت سے چمکائیں گے !                                  کیا اُنہیں زَر کے اَنبار کام آئیں گے ؟

قہرِ قَهّار سے کیا بچا پائیں گے ؟                                                                                جی نہیں ، نارِدوزخ میں لے جائیں گے


 

 



[1]... تنبیہ الغافلین ، صفحہ : 19۔

[2]... بخاری ، کتاب الادب ، صفحہ : 1515 ، حدیث : 6094۔