Book Name:Qabar Kaise Roshan Ho

اس روایت سے معلوم ہوا؛ آج کی رات قبرستان جانا بھی ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی مبارک ادا ہے۔ سالہا سال سے مسلمانوں کا معمول ہے کہ شبِ براءَت کو قبرستان  جاتے اور اپنے رشتے داروں و فوت شُدہ مسلمانوں کے لئے دُعائے مغفرت کرتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں بھی اس کی توفیق عطا فرمائے۔ شبِ براءَت میں یا اس کے عِلاوہ بھی قبرستان جانا بہت فائدے مند ہے۔ ہمارے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی ، مُحَمَّدِ عربی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : قبروں کو دیکھا کرو ! بیشک قبروں کو دیکھنا دُنیا سے بےرغبت کرتا اور آخرت کی یاد دِلاتا ہے۔ ( [1] )   

دِلا غافِل نہ ہو یک دَم یہ دُنیا چھوڑ جانا ہے       بغیچے چھوڑ کر خالی زمیں اندر سمانا ہے

تُو اپنی موت کو مت بھول کر سامان چلنے کا     زمیں کی خاک پر سونا ہے ، اینٹوں کا سرہانا ہے

عزیزا  یاد کر جس دن کہ عزرائیل آئیں گے     نہ جاوے کوئی تیرے سنگ اکیلا تُو نے جانا ہے

غُلامؔ اِک دَم نہ کر غفلت حیاتی پر نہ ہو غُرَّہ         خدا کی یاد کر ہر دَم کہ جس نے کام آنا ہے

7 سبق آموز قرآنی آیات

پارہ : 30 ، سورۂ عَبَس ، آیت : 17 تا23 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

قُتِلَ الْاِنْسَانُ مَاۤ اَكْفَرَهٗؕ(۱۷) مِنْ اَیِّ شَیْءٍ خَلَقَهٗؕ(۱۸) مِنْ نُّطْفَةٍؕ-خَلَقَهٗ فَقَدَّرَهٗۙ(۱۹) ثُمَّ السَّبِیْلَ یَسَّرَهٗۙ(۲۰) ثُمَّ اَمَاتَهٗ فَاَقْبَرَهٗۙ(۲۱) ثُمَّ اِذَا شَآءَ اَنْشَرَهٗؕ(۲۲) كَلَّا لَمَّا یَقْضِ مَاۤ اَمَرَهٗؕ(۲۳) 

 ( پارہ : 30 ، سورۂ عبس : 17 تا 23 )

ترجَمہ کَنْزُ الاِیْمان : آدمی مارا جائیو کیا ناشکر ہے اُسے کاہے سے بنایا ، پانی کی بوند سے اسے پیدا فرمایا پھر اسے طرح طرح کے اندازوں پر رکھا ، پھر اسے راستہ آسان کیاپھر اُسے موت دی پھر قبر میں رکھوایا ، پھر جب چاہا اسے باہر نکالا


 

 



[1]...ابن ماجہ ، کتاب الجنائز ، باب : ماجاء فی زیارۃ القبور ، صفحہ : 252 ، حدیث : 1571۔