Book Name:Shab e Barat Kese Guzarain
ہے۔ یعنی جو بندہ اپنے دِل میں کسی مسلمان بھائی کی دُشمنی چھپائے رکھتا ہے ، اس کے لئے بھی اس رات بخشش سے محروم رہنے کی وعید ہے۔
یقیناً ہم میں سے ہر ایک مغفرت و بخشش کا طلب گار اور حاجت مند ہے ، اس لئے شبِ براءَت آنے سے پہلے پہلے ان تمام گناہوں سے تَوبہ کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ہم اپنا دِل صاف کر لیں ، دِل میں کسی کا بُغْض و کینہ ( یعنی پوشیدہ دُشمنی ) ، کسی سے متعلق حَسَد ، کسی کے لئے مَیْل نہ رہے۔
پارہ : 19 ، سورۂ شعراء ، آیت : 89 میں ہے :
اِلَّا مَنْ اَتَى اللّٰهَ بِقَلْبٍ سَلِیْمٍؕ ( ۸۹ )
ترجمہ کنز العرفان : مگروہ جو اللہ کے حضور سلامت دل کے ساتھ حاضر ہوگا۔
معلوم ہوا قیامت کے دِن نہ مال کام آئے گا نہ اَوْلاد ، قیامت کے دِن قلبِ سلیم کام آئے گا۔ قلبِ سلیم کیا ہے ؟ * وہ دِل جو کفر و شرک سے پاک ہو * جس دِل میں بدعقیدگی نہ ہو * وہ دِل جو باطنی بیماریوں سے پاک ہو * جس میں حسد نہ ہو * بغض نہ ہو * کینہ نہ ہو * دُنیا کی محبت نہ ہو ، ایسے پاکیزہ دِل والا روزِ قیامت کامیاب ہو گا۔
حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : پیارے آقا ، نور والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ سَلَّم کی پاک بارگاہ میں عرض کیا گیا : اَیُّ النَّاسِ اَفْضَلُ ؟ یا رسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ سَلَّم ! لوگوں