Book Name:Shab e Barat Kese Guzarain
وہاں مسلمان مَرْدَوں ، عورتوں اور شہیدوں کے لئے دُعائے مغفرت فرماتے رہے۔ ( [1] )
شبِ براءَت نواسہِ رسول کا معمول
نواسۂ مصطفےٰ ، امام حَسَن مجتبیٰ رَضِیَ اللہ عنہ کا معمول مبارَک تھا کہ آپ شبِ براءَت کو 3 حِصَّوں میں تقسیم فرماتے ، رات کا ابتدائی حِصَّہ اپنے نانا جان ، رحمتِ دوجہان صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ سَلَّم پر درود پڑھتے ، دوسرے حِصَّے میں اِسْتِغْفَار کرتے ( یعنی اللہ پاک کی بارگاہ میں مغفرت کا سوال کرتے ) اور تیسرے حِصّے میں نوافِل پڑھا کرتے تھے۔
آپ سے پوچھا گیا : ایسا کرنے والے کے لئے کیا ثواب ہے ؟ فرمایا : میں نے اپنے والِد ( یعنی مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ مولیٰ علی رَضِیَ اللہ عنہ ) سے سُنا ہے کہ نبئ اکرم ، نورِ مجسم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ سَلَّم نے فرمایا : جو نِصف شعبان کی رات کو زِندہ کرے ( یعنی یہ رات عبادت میں گزارے ) وہ اللہ پاک کے مُقَرَّب بندوں کی فہرست میں لکھا جاتا ہے۔ ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ہم نے سُنا ! ہمارے بخشے بخشائے آقا ، مالِکِ جنّت ، قاسِمِ نعمت صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ سَلَّم شبِ براءَت کو خوب عبادت کیا کرتے تھے۔ آہ ! افسوس ! ہمارا حال بےحال ہے۔ ہم لوگ اس رات کو غفلت کی نیند میں یا فضولیات میں گزار دیتے ہیں ، بعض لوگ تو گُنَاہوں بھرے کاموں میں مَصْرُوف رِہ کر نجات کی اس رات کو اللہ و رسول کی نافرمانیوں میں گزار دیتے ہیں۔