Book Name:Sadqa Ke Fazail o Adaab

نے فرمایا : ہر شخص  ( بروز قیامت )  اپنے صدقے کے سائے میں ہو گا يہاں تک کہ لوگوں کے درمیان فیصلہ فرما ديا جائے۔( [1] )

پیاز ہی صدقہ کر دیتے

 حضرت یزید بن ابو حبیب رَحمۃُ اللہ علیہ   سے مروِی ہے کہ حضرت مَرْثَد بن ابو عبد اللہ رَحمۃُ اللہ علیہ   اہلِ مِصْر میں سے وہ پہلے شخص تھے جو شام کے وقت مسجد میں جایا کرتے تھے۔ راوی فرماتے ہيں کہ میں آپ کو جب بھی مسجد جاتے دیکھتا تو آپ کے ہاتھ میں صدقہ کرنے کے لئے پيسے يا روٹی وغیرہ کچھ نہ کچھ ضرور ہوتا تھا۔ایک مرتبہ میں نے انہیں دیکھا : ہاتھ میں پیاز لئے جا رہے تھے۔ میں نے عرض کیا : اے ابو الخیر ! یہ پیاز آپ کے کپڑوں کو بدبودار کر دیگا۔ فرمایا : اے ابو حبيب کے بیٹے ! میرے پاس صدقہ کرنے کے لئے اور کچھ نہیں تھا اور مجھے ایک صحابی رَضِیَ اللہ عنہ نے حدیث بیان کی کہ اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : مومن کا دیا ہوا صدقہ بروزِ قیامت اس پر سایہ ہو گا۔  ( بس میں اس حدیثِ پاک پر عمل کرنے کے لئے پیاز ہی لے آیا ) ۔ ( [2] )  

صبح سویرے صدقہ دیا کرو !

حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہيں : تاجدارِ رِسالت ، شہنشاہ نبوّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمايا : صبح سویرے صدقہ دو کہ بلا صدقہ سے آگے قدم نہیں بڑھاتی۔ ( [3] )


 

 



[1]...مسندِ امام احمد ، جلد : 7 ، صفحہ : 189 ، حدیث : 17796۔

[2]...صحیح ابنِ خزیمہ ، کتاب الزکاۃ ، باب اظلال الصدقۃ صاحبہا …الخ ، صفحہ : 560 ، حدیث : 2432۔

[3]...سننِ کبریٰ للبیہقی ، کتاب الزکاۃ ، باب فضل من اصبح صائما…الخ ، جلد : 4 ، صفحہ : 506 ، حدیث : 7831۔