Book Name:Sadqa Ke Fazail o Adaab

اللہ پاک کی راہ میں مال تو خرچ کرتے ہیں مگر پھر بے چارے غریبوں کو ستاتے رہتے ہیں ، انہیں جلی کٹی سناتے ہیں کہ * تُو تو غریب تھا * مفلس و مجبور * نکما تھا * میں نے ہی تمہیں  مال دِیا * تُو میرے ٹکڑوں پر پَل رہا ہے * ایسے ہی جو بے چارے غریبوں کی تصویریں  یا ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر ڈالتے ، پوسٹر بنواتے یا اخبارات میں چھاپتے ہیں ، انہیں غور کرنا چاہئے ، اس کچھ وقت کی واہ وا کی خاطِر کیسے بڑے ثواب سے محرومی کا سامان کر رہے ہیں۔اللہ پاک ہمیں خالِص اللہ پاک کی رضا کی خاطِر ثواب کا اُمِّید وار ہو کر راہِ خُدا میں خرچ کرنے اور اللہ پاک کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔

احسان جتانا گُنَاہ ہے

یاد رکھئے ! ( 1 ) : احسان جتانا کبیرہ گناہ ، حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے ( [1] )   ( 2 ) : صدقہ دے کر احسان جتانے سے صدقے کا ثواب ضائع ہو جائے گا ( [2] )   ( 3 ) : اِحْسَان جتانے سے عموماً مسلمان  ( یعنی جسے صدقہ وغیرہ دیا ، اس )  کی دِل آزاری بھی ہو جاتی ہے ، لہٰذا اِحْسَان جتانے کے گُنَاہ سے توبہ کے لئے متعلقہ شخص سے مُعَافِی مانگنا بھی ضروری ہے ، ورنہ توبہ مکمل نہ ہو گی۔

میرا ہر عمل بس ترے واسطے ہو                                                    کر اخلاص ایسا عطا یاالٰہی !

 ( 3 ) : ریاکاری سے بچئے !

صدقے کا تیسرا اَدَب یہ ہے کہ صدقہ و خیرات میں نِیّت اچھی رکھی جائے ، صِرْف و صِرْف اللہ پاک کی رضا حاصِل کرنے کے لئے صدقہ کیا جائے ، ریاکاری ، دکھلاوا اور اپنی واہ وا


 

 



[1]...تبیین المحارم ، الباب الثالث و العشرون …الخ ، صفحہ : 134ملتقطًا۔

[2]...فیض القدیر ، جلد : 2 ، صفحہ : 317 ، تحت الحدیث : 1769۔