Book Name:Agle Pichhlon Ko Naseehat
تیاری کرنے کی توفیق مِل جائے۔ اللہ پاک توفیق نصیب فرمائے۔
آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
ماہِ رمضان دولتِ تقویٰ پانے کا ذریعہ ہے
پیارے اسلامی بھائیو ! اَلحَمْدُ للہ ! ماہِ رمضان ، ماہِ غفران ، ماہِ نزولِ قرآن تشریف لانے والا ہے۔
عَجِّل عَجِّل یا رمضان جان مری تجھ پر قربان
آ بھی جا ماہ ِ سُبحٰن جلدی جلدی آ رمضان
جب بھی آتا ہے رمضان جان میں آ جاتی ہے جان
رمضان المبارک تقویٰ حاصِل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے ، اللہ پاک نے ماہِ رمضان کے روزوں کا حکم دیتے ہوئے ، اس کا جو فائدہ ذِکْر کیا ، وہ یہی تقویٰ ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے :
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَۙ(۱۸۳)
( پارہ : 2 ، سورۂ بقرہ : 183 )
ترجَمہ کنز الایمان : اے ایمان والو تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیزگاری ملے ۔
اس آیتِ کریمہ کے آخری حِصّے لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ کی وضاحت کرتے ہوئے مشہور مُفَسِّرِ قرآن ، مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس میں روزہ کی حکمت کا ذِکْر ہے یعنی ( اے ایمان والو ! ) تم پر روزےاس لئے فرض کئے گئے تاکہ تم جہنّم کی آگ سے بچ جاؤ یا پرہیز گار ہو جاؤ۔ مزید فرماتے ہیں : گُنَاہ کرانے والا نفس ہے اور یہ کھانے پینے سے قَوِی ( یعنی طاقت ور ) ہوتا ہے ، جب روزہ سے اس کی قوّت ٹوٹے گی تو تمہیں گُنَاہ کی طرف رغبت