Book Name:Agle Pichhlon Ko Naseehat

ایک عربی شاعِر کہتا ہے :

مَا یَصْنَعُ الْعَبْدُ بِعِزِّ الْغِنیٰ                                                                                            وَالْعِزُّ کُلُّ الْعِزِّ لِلْمُتَّقِیْ

ترجمہ : انسان مال و دولت کی عزّت کا کیا کرے گا ؟ عزّت تو ساری کی ساری مُتقی کے لئے ہے۔

اَہْلِ تقویٰ کے لئے انعامات اور بشارتیں

عُلَما ئے کرام فرماتے ہیں : اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں اَہْلِ تقویٰ کے بہت فضائِل بیان فرمائے ہیں اور انہیں بہت ساری بشارتیں دی ہیں مثلاً * اَہْلِ تقویٰ کو اللہ پاک کی خصوصی مدد اور نُصْرت نصیب ہوتی ہے * تقویٰ والوں کو دُنیا و آخرت میں عزّت ملتی ہے * تقویٰ والوں کو عِلْم  بھی دیا جاتا ہے ، حکمت بھی عطا ہوتی ہے * اللہ پاک تقویٰ والوں کے گُنَاہ مٹا دیتا ہے * انہیں بڑا اَجْر عطا فرماتا ہے * اَہْلِ تقویٰ کی مغفرت و بخشش کر دی جاتی ہے * اللہ پاک اَہْلِ تقویٰ کو آسانیاں عطا فرماتا ہے * ان کے کاموں میں سہولت اور نرمی رکھی جاتی  ہے * متقی شخص غم اور مشقت سے نجات پا لیتا ہے * متقی شخص کو دُنیا میں وسیع رزق عطا کیا جاتا ہے * اَہْلِ تقویٰ آخرت میں نجات والے ہوں گے * اَہْلِ تقویٰ کو عِبَادت کی توفیق دی جاتی ہے * اللہ پاک انہیں گُنَاہوں سے محفوظ رکھتا ہے * متقی آدمی اپنے مقاصِد میں کامیابی حاصِل کر لیتا ہے * اللہ پاک اَہْلِ تقویٰ کی سچّائی کی گواہی دیتا ہے * انہیں اللہ پاک کی محبت نصیب ہوتی ہے * اَہْلِ تقویٰ کی عبادت قبول ہوتی ہے * اَہْلِ تقویٰ کو غم اور خوف سے نجات ملتی ہے * اللہ پاک انہیں جنّت میں بُلند درجات عطا فرمائے گا * اور سب سے بڑھ کر یہ کہ متقی آدمی اللہ