Book Name:Ramzan Kaise Guzare

اس ماہِ مُبارَک کی مُبارَک باد پیش کریں ، خود بھی اس ماہِ مُقَدَّس میں عبادات بجالائیں اور دوسرے اسلامی بھائیوں کو بھی اس ماہ کی اَہمیت ، اس کے فضائل اور اس کی بَرَکتوں سے آگاہ کرکے انہیں بھی نیکیاں کرنے کا ذہن دیتے رہیں۔ہمارے پیارے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  آمدِ رَمَضان پر خُود بھی اس بَرَکت والے مہینے کا اِسْتِقْبال فرماتے اور اپنے صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کے سامنے بھی اس مُبارَک مہینے کی شان و عظمت ، فضائل و برکات اور دیگر دلکش اَوصاف بیان فرماتے ، اِس کی اَہمیت کو واضح فرماتے اور انہیں بھی مختلف نیک اَعمال کرنے کا ذہن عطا فرماتے تھے ، آمدِ رَمَضان پر آپ کی اپنی عبادات کی کیا  کیفیت ہوا کرتی تھی آئیے ! سنتے ہیں :

کثرت سے عبادت کا معمول

 اُمُّ المومنین حضرت عائِشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہ عَنْہا  فرماتی ہیں : جب ماہِ رَمَضان آتا تو رسولُ الله صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ پاک کی عِبادت کیلئے کَمربستہ ہو جاتے اورسارا مہینہ اپنے بِسترِ مُبارَک پر تشریف نہ لاتے۔ ( [1] )  

مزید فرماتی ہیں : جب ماہِ رَمَضان تشریف لاتا تو رسولُ الله صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا رنگ مُبارَک تبدیل ہو جاتا ، آپ نماز کی کثرت فرماتے ، خوب گڑگڑا کر دُعائیں مانگتے اور اللہ کریم کا خوف آپ پر طاری رہتا ۔ ( [2] )

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو ! یقیناً ہمارے پیارے آقا کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   


 

 



[1] تفسیر در منثور ، پ۲ ، البقرۃ ، تحت الایۃ : ۱۸۵ ، ۱ /۴۴۹

[2] شعب الایمان ، باب فی الصیام ، ۳ / ۳۱۰ ، حدیث : ۳۶۲۵