Book Name:Ramzan Kaise Guzare

تلاوت کے فضائل

1.     ارشادفرمایا : قرآن پڑھنے والا قِیامت کے دن آئے گا تو قرآن کہے گا : ” اے ربِّ کریم ! اِسے جنّت کا لباس پہنا “ تو اُسے بُزرگی کا جنّتی لباس پہنایا جائے گا۔ قرآن عرض کرے گا : ” اے رَبِّ کریم ! اِس میں اضافہ فرما “ تو اِسے کرامت کا تاج پہنایا جائے گا ، قرآن عرض  کرے گا : ”  اے رَبِّ کریم ! اس سے راضی ہو جا     “ تو اللہ پاک اس سے راضی ہو جائے گا۔پھر قرآن پڑھنےوالے سے کہاجائے گا : ” قرآن پڑھتا جا اور جنت کے دَرَجات طے کرتاجا اور ہرآیت پراسےایک نعمت عطاکی جائےگی۔ ( [1] )

2.   ارشادفرمایا : اللہ پاک قرآن سُننے والے سے دُنیا کی مصیبتیں اور قرآن پڑھنے والے سے آخرت کی مصیبتیں دُور کر دیتا ہے۔قرآنِ پاک کی ایک آیت سُننا سونے کے خزانے سے بہتر ہے ، اس کی ایک آیت پڑھنا عرش کے نیچے موجود تمام چیزوں  سے افضل ہے۔  ( [2] )

                             یادرکھئے ! ماہِ رَمَضان ”  ماہِ نزولِ قرآن “ بھی ہے۔اگرہم اِس مُبارَک مہینے میں بھی تلاوتِ قرآن نہ کر سکیں توکتنی بڑی محرومی ہے حالانکہ اس ماہِ مُبارَک میں نفل کا ثواب فرض کے برابراورفرض کا ثواب 70گُنا بڑھا دِیا جاتاہے لہٰذا ان قیمتی لمحات سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے بالخصوص ماہِ نزولِ قرآن میں کثرت کے ساتھ تلاوتِ قرآن کی سعادت حاصل کیجیےاور روزانہ کا ایک وقت مُقَرَّرکر لیجئے ۔


 

 



[1] ترمذی ، کتاب فضائل القرآن ، باب ما جآء  فی من قرأ …الخ ، ۴/۴۱۹ ، حدیث : ۲۹۲۴

[2] مسند الفردوس ، ۵/۲۵۹ ،  حدیث : ۸۱۲۲