Book Name:Ramzan Kaise Guzare

میں بھی  رَمَضان شریف کو عبادت اور نیکیوں میں گزارنے کا جذبہ پیدا ہوا ہوگا ، آئیے ! اپنے ان نیک جذبات کو مزید پختہ کرنے کیلئے بزرگانِ دِین کے معمولات سنتےہیں کہ وہ حضرات کس طرح رَمَضانُ الْمُبارَک کونیکیوں میں گزارتے تھے ، چُنانچہ

بزرگانِ دِین اور شوقِ تلاوت

                              ( 1 ) ہمارے امامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہرَمَضانُ الْمُبارَک میں مَع عیدُ الفطر 62 قرآنِ پاک خَتم کرتے ( دن کوایک ، رات کوایک ، پورے ماہ کی تراویح میں ایک اور عید کے روز ایک ) ۔  ( [1] )   ( 2 ) حضرت امام شافعی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  ماہِ رَمَضان میں 60قرآنِ پاک ختم کرتے تھے اور سب نمازمیں ختم کرتے۔ ( [2] )   ( 3 )  حضرت اسود بن یزید رَحْمَۃُ اللّٰہ  عَلَیْہ رَمَضانُ الْمُبارَک کی ہر دو  راتوں میں پوراقرآن پڑھتےاورصرف مغرب و عشا کے درمیان آرام فرماتے تھے اور رَمَضانُ الْمُبارَک کےعلاوہ 6راتوں میں ایک ختمِ قرآن کر لیا کرتے تھے۔ ( [3] )    ( 4 ) حضرت قتادہ بن دِعامہرَحْمَۃُ اللہ عَلَـیْہ ( عام دنوں میں )  سات راتوں میں ایک مرتبہ قرآنِ مجیدختم کیا کرتے جبکہ رَمَضانُ الْمُبارَک میں ہر تین راتوں میں ایک ختم کِیا کرتے اور آخری عشرہ کی ہررات ایک قرآنِ پاک ختم کرتےتھے۔ ( [4] )   ( 5 )  حضرت سعد بن ابراہیم زُہری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ رَمَضانُ الْمُبارَک میں اکیسویں ، تیئسویں ، پچیسویں ، ستائیسویں اور اُنتیسویں کواس وقت تک افطارنہ کرتے ، جب تک قرآنِ کریم ختم نہ کرلیتے ، مغرب و عشا کے درمیان اُخْروی معاملات میں غور و فکر کرتے رہتے اور اکثر افطار


 

 



[1] الخیرات الحسان ، ص۵۰

[2] حلیۃ الاولیاء ، الامام الشافعی ، ۹/۱۴۲ ، رقم : ۱۳۴۲۶

[3] طبقات ابن سعد ، رقم : ۱۹۷۶ ، اسودبن یزید ، ۶/۱۳۶بتغیر قلیل۔ حلیۃ الاولیاء ، اسود بن یزید ، ۲/۱۲۰ ، رقم : ۱۶۵۲

[4] سیراعلام البنلاء ، رقم : ۷۴۶ ، قتادۃ بن دعامۃ ، ۶/۹۵۔ حلیۃ الاولیاء ، قتادہ بن دعامہ ، ۲/۳۸۵ ، رقم : ۲۶۵۵