Book Name:Ramzan Kaise Guzare

  اَلْقَابات ہیں ۔آپ کے والدِ ماجِد کانام حضرت اَبُوصَالِحْ موسیٰ جنگی دوست اور والدۂ ماجِدہ کا نام اُمُّ الْخَیر فاطمہ ہے۔آپ والد کی طرف سے حَسَنی اور والدۂ ماجِدہ کی طرف سے حُسَیْنی سَیِّد ہیں۔ ( [1] )  غوثِ پاک   کی شان یہ تھی کہ آپ نے 40 سال تک عشا کے وُضو سےفجرکی نماز ادا فرمائی ، آپ کا معمول تھا کہ جب بےوُضو ہوتے تواسی وقت وُضوفرماکر2رکعت نمازنفل پڑھ لیا کرتے تھے۔  ( [2] ) آپ تیرہ  ( 13 )   عُلوم میں بیان فرمایا کرتے تھے۔ ( [3] )  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                            صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

تراویح کےمسائل و آداب

پیارے پیارےاسلامی بھائیو ! آئیے ! تراویح کے چند مسائل سنتے ہیں :

 * تَراویح ہر عاقِل و بالغ اسلامی بھائی اور اسلامی بہن کیلئے سُنَّت ِمُؤَکَّدہ ہے۔  ( دُرِّمختار ، ۲/ ۵۹۶ ) اس کا تَرک ( چھوڑنا ) جائز نہیں۔ ( بہارِ شریعت ، ١/٦٨٨ ) * تَراویح کی بیس ( 20 ) رَکعتیں ہیں۔امیرُ المؤمنین حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ  عَنْہُ کے زمانےمیں بیس  ( 20 )  رَکعتیں ہی پڑھی جاتی تھیں۔ ( سنن کبریٰ للبیھقی ، ۲/ ۶۹۹ ، حدیث : ۴۶۱۷ )  * تَراویح کی جماعت سُنَّتِ مُؤَکَّدَہ عَلَی الْکِفَایَہ ہے ، اگر مسجد کے سارے لوگوں نے چھوڑ دی تو سب نے  بُرا کیا اور اگرچند اَفراد نے جماعت سے پڑھ لی تو اکیلے پڑھنے والا جماعت کی فضیلت سے محروم رہا۔ (  ھدایه ، ۱/ ۷۰ ) * تَراویح کا وقت عشاء کے


 

 



[1] بہجۃالاسرار و معدن  الانوار ، ذکرنسبہ وصفتہ ، ص۱۷۱-۱۷۲ملخصا وملتقطا

[2] بہجة الاسرار ، ذکرطریقه ، ص ۱۶۴

[3] بہجۃ الاسرار ، ذکر علمہ ، ص۲۲۵ ملخصا