Book Name:Ramzan Kaise Guzare

فرض پڑھنے کے بعد سے صبحِ صادِق تک ہے۔عشا کے فرض ادا کرنے سے پہلے اگر پڑھ لی تو نہ ہو گی۔ ( فتاویٰ ہندیۃ ، ۱/ ۱۱۵ )  * وترکے بعد بھی تَراویح پڑھی جا سکتی ہے ۔ (  دُرِّمُختار ، ۲/۵۹۷ ) جیساکہ بعض اوقات 29 کو چاند نظر آنے کی گواہی ملنے میں تاخیر کے سبب ایسا ہو جاتا ہے۔ * مُستَحَب یہ ہے کہ تَراویح میں تہائی رات تک تاخیر کریں ، اگر آدھی رات کے بعد پڑھیں تب بھی کراہت ( مکروہ )  نہیں۔ (  دُرِّمُختار ، ۲ / ۵۹۸ ) (  لیکن عشا کے فرض اتنے مُؤَخَّر ( Late ) نہ کئے جائیں ) * تَراویح اگر فوت ہوئی تو اس کی قضا نہیں۔ (  دُرِّمُختار ، ۲/ ۵۹۸  )

 (  اعلان  )

تراویح کے بقیہ مسائل وآداب تربیتی حلقوں میں بیان کیے جائیں گے لہٰذا ان کو  جاننے کیلئے تربیتی حلقوں میں ضرور  شرکت  کیجئے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                            صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرےاِجتماع

میں پڑھےجانے والے   6 دُرودِ پاک اور 2دعائیں

 ( 1 ) شبِ جُمعہ کادُرُود

اللہمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَبَارِکْ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدِنِ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ

الْحَبِیْبِ الْعَالِی الْقَدْرِالْعَظِیْمِ الْجَاہِ وَعَلٰی اٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلِّمْ

بزرگوں نے فرمایا : جو شخص  ہر شبِ جمعہ ( جمعہ اور جمعرات کی درمیانی رات )  اِس دُرود شریف کو پابندی سے کم از کم ایک مرتبہ پڑھے گا موت کے وَقْت سرکارِمدینہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ