Book Name:Rozay Ki Hikmatein
( 1 ) : عِلْمُ الْاَدْیَان ( یعنی دینی عِلْم ) اور ( 2 ) : عِلْمُ الْاَبْدَان ( یعنی ڈاکٹری کا عِلْم ) ۔
آپ کی مَذہبی کِتَاب قرآنِ کریم میں عِلْمِ دین تو ہے مگر طِبْ ( یعنی ڈاکٹری کا عِلْم ) نہیں ہے۔ امام زین العابدین رَضِیَ اللہ عنہ نے فرمایا : تم پُورے قرآن کی بات کرتے ہو ، قرآنِ کریم کی صِرْف ایک آیت کے ایک جُزْ میں ہی پوری طِبْ کا خُلاصہ بیان کر دیا گیا ہے ، پھر آپ رَضِیَ اللہ عنہ نے پارہ 8 ، سُوْرَۃُ الْاَعْرَاف کی آیت : 31 کا یہ جُزْ تلاوت کیا :
وَّ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا وَ لَا تُسْرِفُوْا ۚ-اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْرِفِیْنَ۠(۳۱) ( پارہ8 ، سورۂ اعراف : 31 )
ترجمہ کنز الایمان : اورکھاؤ اور پیؤ اور حد سے نہ بڑھو بے شک حد سے بڑھنے والے اسے پسند نہیں۔
( اس آیت میں اِسْراف کی 2 صُورتیں ہیں : اَوَّل یہ کہ بھوک نہ ہوتے ہوئے بھی کھا لینا ، دوسری یہ کہ خوب پیٹ بھر کر کھانا ، اللہ پاک نے ان دونوں باتوں سے منع فرما دیا ، پس جو بندہ اچھی طرح بھوک لگی ہو تب ہی کھائے اور ابھی بھوک باقی ہو کہ ہاتھ روک لے تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! وہ تندرست رہے گا۔ )
پھِر امام زینُ العابدین رَضِیَ اللہ عنہ نے اس غیر مسلم کو کم کھانے کے فوائد پر مشتمل ایک حدیثِ پاک بھی سُنائی ، اسے سُن کر وہ غیر مسلم پُکار اُٹھا : مَا تَرَکَ کِتَابُکُمْ وَلَا نَبِیُّکُمْ لِجَالِیْنُوْسَ شَیْئاً یعنی تمہاری کتاب اور تمہارے نبی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے جالینوس ( جو اپنے وقت کا بہت بڑا حکیم ہوا ہے ، اس ) کے لئے کچھ چھوڑا ہی نہیں ، ساری ہی طِب کا خُلاصہ بیان کر دیا ہے۔ ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! جدید میڈیکل سائنس کا بھی یہی ماننا ہے کہ