Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Ishq e Rasool
بات بھی تھی کہ صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کے دِل سے کبھی شوقِ ملاقات کم نہیں ہوتا تھا۔ یہ دِن رات اللہ پاک کے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمت میں حاضِر رہتے ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا دیدار کرتے ، باتیں سنتے ، ادائیں دیکھتے ، اس کے باوُجُود جب گھر آ جاتے ، یا کچھ دیر کی جُدائی ہو جاتی تو تڑپ جاتے تھے ، یہ دیدارِ مصطفےٰ سے کبھی سَیْر ہوتے ہی نہیں تھے۔ایک انصاری صحابی رَضِیَ اللہ عنہ تھے ، ایک دِن وہ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوئے اور عَرْض کیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اللہ پاک کی قسم ! میں آپ سے اپنی جان ، اپنی اولاد ، اپنے اَہْل و عیال ( Family ) اور اپنے مال سے بھی بڑھ کر محبت کرتا ہوں ، اگر آپ کی بارگاہ میں حاضِری نہ ہو پائے ، دیدار کا جام پینا نصیب نہ ہو تو یُوں لگتا ہے گویا میں مر ہی جاؤں گا۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہے صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کا مزاجِ عشقِ رسول... ! ! یہ حضرات کبھی بھی پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دیدار سے سَیْر ہوتے ہی نہیں تھے۔
امیرِ اہلسنت اور شوقِ رسول
الحمد للہ ! صحابۂ کرام علیہم ُالرِّضْوَان کے فیضان سے امیرِ اہلسنت کو بھی یہ مزاج نصیب ہوا ہے * آپ اپنے وطن میں ہوں تو مدینے کی یادوں میں تڑپتے ہیں * مدینے پہنچ جائیں تو ہجرِمصطفےٰ میں مچلتے ہیں * جب مدینے سے واپسی کا موقع ہوتا ہے تو دِیواروں سے لپٹ لپٹ کر روتے ہیں۔
1400 ھ میں جب امیر اہلسنت پہلی بار مدینۂ منورہ حاضِر ہوئے ، اس وقت مدینۂ