Book Name:Ameer e Ahl e Sunnat Ka Ishq e Madina

اس وقت آپ کو اس آرزو نے بےتاب کیا کہ  مسجدِ نبوی شریف میں جارُوب کشی  ( یعنی جھاڑو لگانے ) کی سعادت حاصِل کی جائے۔ چنانچہ آپ نے حرم شریف کے خادِمین سے اپنی خواہش کا اظہار کیا ، یوں آپ نے چند لمحوں کے لئے مسجدِ نبوی شریف میں جارُوب کشی  ( یعنی جھاڑو لگانے )  کی سعادت حاصِل کی۔

مدینے کے گلی کوچوں میں جارُوب کشی

کبھی یوں بھی ہوا  کہ شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ  نے مدینۂ منورہ کی گلیوں سے گزرتے ہوئے ، وہاں کے جارُوب کشوں  ( یعنی جھاڑو لگانے والوں )  کے ہاتھ سے جھاڑو لے کر مدینے کی گلیوں میں جارُوب کشی کی سعادت حاصِل کی۔ ( [1] )   

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ !                                                                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

مدینے کی بِلِّی کا ادب

رکنِ شوریٰ و نگرانِ پنجاب مشاورت حاجی محمد اسلم عطاری سَلَّمَہُ الْبَارِی فرماتے ہیں : ہمیں مدینے میں امیرِ اہلِ سنّت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ کے ساتھ  سحری کرنے کی سعادت نصیب ہوئی ، اس  دوران اچانک ایک بلّی کا بچہّ دسترخوان پر آگیا ، قربان جائیے !  امیرِ اہلِ سنّت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ  کے عشقِ رسول پر ! آپ نے فوراً محبوبِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کے مُبارَک شہر کی بلّی کے بچے کو نہایت محبّت کے ساتھ اپنے دونوں ہاتھوں میں اُٹھالیا اور شفقت بھری نظروں سے اسے دیکھنے لگے ، پھر فرمایا : اس کے قدم وہاں لگے ہیں جہاں میرے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم


 

 



[1]...تعارُفِ امیر اہلسنت ، صفحہ : 35۔