Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

پیارے اسلامی بھائیو ! غور فرمائیے ! یہ ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں ، آپ کی شان یہ ہے کہ * یہ زمین ، یہ آسمان ، یہ پُوری کی پُوری کائنات اللہ پاک نے آپ کے صدقے میں بنائی ہے * جنّت آپ کی مِلْک ہے * روزِ قیامت جب سب رَبِّ قَهَّار کے غضب کا حال دیکھ کر کانپ رہے ہوں گے ، کسی کو زبان کھولنے کی ہمّت نہیں ہو گی ، اس وقت ہمارے پیارے آقا ، رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی ہوں گے جو شفاعتِ کبریٰ کا دروازہ کھلوائیں گے * آپ ہی ہوں گے جو سب سے پہلے جنّت کا دروازہ کھلوائیں گے * آپ ہی ہوں گے جو ہم جیسے مجرموں کو اپنے دامنِ شفاعت میں چھپا کر جنّت میں پہنچا دیں گے * اتنی بلند شان ، ایسی اعلیٰ عزّت ہونے کے باوُجُود ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے خوفِ خُدا کا کیا عالَم تھا ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے خوفِ آخرت پر مبنی آیات سُنی تو غش آ گیا۔یہ تو ایک روایت ہے ، اس کے عِلاوہ اور کتنی روایات ہیں جن میں اس بات کا واضِح بیان ہے کہ آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تِلاوت سنتے یا خُود تلاوت فرماتے تو آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی مبارک آنکھوں سے آنسو جاری ہو جایا کرتے تھے۔

قرآن سن کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے

اسی طرح صحابۂ کرام علیہم الرِّضْوَان کے مبارک احوال دیکھئے۔اللہ پاک فرماتا ہے :

اَللّٰهُ نَزَّلَ اَحْسَنَ الْحَدِیْثِ كِتٰبًا مُّتَشَابِهًا مَّثَانِیَ ﳓ تَقْشَعِرُّ مِنْهُ جُلُوْدُ الَّذِیْنَ یَخْشَوْنَ رَبَّهُمْۚ-ثُمَّ تَلِیْنُ جُلُوْدُهُمْ وَ قُلُوْبُهُمْ اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِؕ       ( پارہ : 23 ، سورۂ زمر : 23 )

ترجمہ کَنْزُ العرفان : اللہنے سب سے اچھی کتاب اتاری کہ ساری ایک جیسی ہے ، باربار دہرائی جاتی ہے۔ اس سے ان لوگوں کے بدن