Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

خوفِ قیامت کے فضائل

اے عاشقانِ قرآن ! اللہ پاک نے فرمایا :

وَ كَذٰلِكَ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ قُرْاٰنًا عَرَبِیًّا لِّتُنْذِرَ اُمَّ الْقُرٰى وَ مَنْ حَوْلَهَا وَ تُنْذِرَ یَوْمَ الْجَمْعِ لَا رَیْبَ فِیْهِؕ-فَرِیْقٌ فِی الْجَنَّةِ وَ فَرِیْقٌ فِی السَّعِیْرِ(۷)   ( پارہ : 25 ، سورۂ شوریٰ : 7 )

ترجمہ کَنْزُ الایمان : اور یونہی ہم نے تمہاری طرف عربی قرآن وحی بھیجا کہ تم ڈراؤ سب شہروں کی اصل مکہ والوں کو اور جتنے اس کے گرد ہیں اور تم ڈراؤ اکٹھے ہونے کے دن سے جس میں کچھ شک نہیں ایک گروہ جنت میں ہے اور ایک گروہ دوزخ میں۔

اس آیتِ کریمہ میں قرآنِ کریم کے نزول کا ایک مقصد بتایا گیا اور وہ کیا ہے ؟ قرآنِ کریم کے ذریعے دِلوں میں خوفِ قیامت بڑھانا۔

یہ نزولِ قرآن کا ایک بنیادی مقصد ہے۔ اب ہم اسے سامنے رکھ کر ذرا غور کریں؛ * قرآنِ کریم کِتَابِ ہدایت ہے اور نازِل کیوں ہوا ؟ دِلوں میں خوفِ خُدا بڑھانے کے لئے۔ معلوم ہوا خوفِ خُدا ہدایت ملنے کا ذریعہ ہے * قرآنِ کریم کے ذریعے قوموں کو عروج ، ترقی اور بلندی ملتی ہے اور قرآنِ کریم نازِل کیوں ہوا ؟ دِلوں میں خوفِ خُدا بڑھانے کے لئے۔معلوم ہوا؛ خوفِ خُدا کی برکت سے عُروج ، ترقی اور بلندی ملتی ہے * قرآنِ کریم قربِ اِلٰہی دِلانے والی کتاب ہے اور نازِل کیوں ہوئی ؟ دِلوں میں خوفِ خُدا بڑھانے کے لئے۔ معلوم ہوا؛ خوفِ خُدا کی برکت سے اللہ پاک کا قرب ملتا ہے * اسی طرح غورکرتے چلے جائیے ! * قرآنِ کریم میں اگلے پچھلوں کا عِلْم ہے * قرآنِ کریم نُور