Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

روزِ قیامت کیا جواب دیں گے ؟

اے عاشقانِ رسول ! غور فرمائیے ! اس روز ہم کیسے حِسَاب دے پائیں گے... ؟ مگر افسوس ! ہم نہیں ڈرتے ، سُستی کرتے ہیں ، غفلت میں پڑتے ہیں ، مال و دولت کی حِرْص ، دُنیوی عہدوں کی طلب اور نفس و شیطان کے بہکاوے میں آ کر آخرت کو بھولتے اور گُنَاہوں میں پڑتے بلکہ بُرائیوں پر اَڑتے ، توبہ سے بھاگتے ہیں ، لوگوں سے بھلے ہی شرمائیں مگر رَبِّ رحمٰن سے حیا نہیں کرتے ، رات کے اندھیرے میں ، بند کمرے میں چُھپ کر گُنَاہوں کا بازار گرم کرتے ہیں ، مگر یاد رکھئے ! روزِ قیامت ہمارا کوئی عَمَل چُھپ نہیں پائے گا ، ہر چھوٹے سے چھوٹا بڑے سے بڑا عَمَل ہمارے سامنے کر دیا جائے گا۔اللہ پاک فرماتا ہے :

فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَیْرًا یَّرَهٗؕ(۷) وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا یَّرَهٗ۠(۸)   ( پارہ : 30 ، سورۂ زلزال : 7-8 )  

ترجَمہ کنزُ الایمان : تو جو ایک ذرّہ بھر بَھلائی کرے اسے دیکھے گااور جو ایک ذرّہ بھر بُرائی کرے اسے دیکھے گا۔

خُدائے قَهّار ہے غضب پر ، کُھلے ہیں بدکاریوں کے دفتر

بچا لو آ کر شفیعِ مَحْشَر تمہارا بندہ عذاب میں ہے ( [1] )

کوئی بُرائی چُھپ نہیں سکتی

حضرت لقمان حکیم رَحمۃُ اللہ علیہ جو اللہ پاک کے نیک بندے ہیں ، اللہ پاک نے آپ کو حکمت و دانائی عطا فرمائی تھی ، آپ نے اپنے بیٹے کو نصیحت فرمائی ، جس کا ذِکْر قرآنِ کریم میں بھی ہے ، آپ نے فرمایا :

یٰبُنَیَّ اِنَّهَاۤ اِنْ تَكُ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ فَتَكُنْ فِیْ صَخْرَةٍ اَوْ فِی السَّمٰوٰتِ اَوْ فِی الْاَرْضِ یَاْتِ بِهَا اللّٰهُؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَطِیْفٌ خَبِیْرٌ(۱۶)   ( پارہ : 21 ، سورۂ لقمان : 16 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : اے میرے بیٹے برائی اگر رائی


 

 



[1]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 181۔