Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

کے دانہ برابر ہو پھر وہ پتھر کی چٹان میں یا آسمانوں میں یا زمین میں کہیں ہو اللہ اُسے لے آئے گا بےشک اللہ ہر باریکی کا جاننے والا خبردار ہے۔

معلوم ہوا؛ بُرائی چاہے کتنی ہی چھوٹی ہو اور کتنی ہی چُھپا کر کی جائے ، روزِ قیامت اللہ پاک اُس بُرائی کو سامنے لے آئے گا ، بےشک اللہ پاک ہر چھوٹی سے چھوٹی ، باریک سے باریک بات کو جاننے والا ، خبردار ہے۔

چُھپ کے لوگوں سے کیے جس کے گناہ            وہ خبردار ہے کیا ہونا ہے

ارے او مجرم بے پَروا دیکھ                                                                            سر پہ تلوار ہے کیا ہونا ہے ( [1] )

اے عاشقانِ رسول ! یہ ہے یومُ الْجَمْع ( جمع ہونے کا دِن ) ، قرآنِ کریم اس دِن کا ڈر دِلوں میں بڑھانے کے لئے نازِل ہوا ، یہی وہ خوف ، وہ ڈر ہے جس کی آج ہمارے معاشرے کو ، معاشرے کے ایک ایک فرد کو بہت ضرورت ہے۔ کاش ! ہمیں صحیح معنوں میں اس دِن کا ڈر نصیب ہو جائے۔

خوفِ قیامت کے فضائل

 ( 1 ) : رسُول اکرم ، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم  نے فرمایا : قیامت کے دن سب آنکھیں رونے والی ہوں گی مگر تین آنکھیں نہیں روئیں گی ، ان میں سے ایک وہ آنکھ بھی شُمار فرمائی جو اللہ پاک کے خوف سے روئےہو گی۔ ( [2] )  ( 2 ) : حضرت انس رَضِیَ اللہ عنہ  سے


 

 



[1]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 167۔

[2]... کنز العمال ، کتاب المواعظ ، جلد : 15 ، صفحہ : 356 ، حدیث : 43350۔