Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid
قسم ! جو دنیا میں مجھ سے ڈرتا رہا میں بروزِ قیامت اسے امن میں رکھوں گا ۔ ( [1] )
میرا نازُک بدن جہنَّم سے از طفیلِ رضا بچا یارَبّ !
کر دے جنّت میں تُو جَوار اُن کا عطا اپنے عطارؔ کو عطا یارَبّ ! ( [2] )
پیارے اسلامی بھائیو ! دِلوں میں خوفِ خُدا ، خوفِ آخرت بڑھانا قرآنِ کریم کے بنیادی مقاصِد میں سے ایک اَہَم مقصد ہے۔یہ بھی قرآنِ کریم کی نِرالی حکمت ہے کہ قرآنِ کریم زِندگی بدلنے ، ایک فرد ، ایک معاشرے اور ایک قوم میں مثبت انقلاب برپا کرنے کے لئے دِلوں میں خوفِ خُدا بڑھاتا ہے ، پھر جب دِلوں پر خوفِ خُدا غالِب آ جاتا ہے تو معاشرہ خود بہ خود درست رستوں کا مُسَافِر بن جاتا ہے۔
آج قرآنِ کریم کی اس حکمت کو سنجیدگی سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔یہ واقعی حقیقت ہے؛خوفِ خُدا انسان کو اندر سے سُدھار دیتا ہے۔حضرت اَبُو الْجَوْزَاء رَحمۃُ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے : اگر میں بادشاہ بن گیا تو میں راستوں پر بڑے بڑے مینار بنواؤں گااور ان کے اُوپر ایک ایک شخص کھڑا کر دوں گا اور ان کی یہ ڈیوٹی لگا دُوں گا کہ بس ہر وقت یہی پُکارتے رہے : اے لوگ ! جہنّم۔ اے لوگو ! جہنّم۔ اے لوگو ! جہنّم۔ ( [3] )
گویا حضرت اَبُو الْجَوْزَاء رَحمۃُ اللہ علیہ یہ اچھی طرح جانتے تھے کہ اگر لوگوں کے دِل میں