Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

کو اِعْلانیہ طَور پر اسلام کی دَعْوَت دینے کے لئے جو حکم دیا گیا ، وہ یہ تھا :

قُمْ فَاَنْذِرْﭪ(۲)   ( پارہ : 29 ، سورۂ مدثر : 2 )

ترجمہ : کھڑے ہو جاؤ ، پھر ڈر سُناؤ !

یعنی اسلام کی اعلانیہ تبلیغ کا پہلا حکم ہی خوفِ خُدا پر مبنی تھا ، پھر ہمارے آقا ، مُحَمَّد ِمصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے صَفَا پہاڑی پر کھڑے ہو کر جو اسلام کی پہلی اعلانیہ تبلیغ فرمائی ، اس میں بھی آپ صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے لوگوں کو خوفِ خُدا ہی کا دَرْس دیا۔

پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے جہنّم سے ڈرایا

مسلم شریف کی روایت ہے ، حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : ( اسلام کے ابتدائی دور میں )  جب یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی :

وَ اَنْذِرْ عَشِیْرَتَكَ الْاَقْرَبِیْنَۙ(۲۱۴)   ( پارہ : 19 ، سورۂ شعراء : 214 )

ترجمہ کَنْزُ الایمان : اور اے محبوب اپنے قریب تر رشتہ داروں کو ڈراؤ۔

تو اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے قریش کو ایک جگہ جمع کیا ، جب سب جمع ہو گئے تو آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ہر ہر قبیلے کو علیحدہ علیحدہ مخاطب کر کے فرمایا : ابے بنو کعب ! خود کو جہنّم سے بچاؤ ! اے بنو مُرَّہ ! خُود کو جہنّم سے بچاؤ ! اے بنو عبدِ شمس ! خُود کو جہنّم سے بچاؤ ! اے بنو عبدِ مُناف ! خُود کو جہنّم سے بچاؤ ! اے بنو ہاشِم ! خود کو جہنّم سے بچاؤ ! اے بنو عبد المطلب ! خُود کو جہنّم سے بچاؤ ! بے شک  ( اگرتم نے ایمان قبول نہ کیا تو )  میں اللہ پاک کے مقابل تمہارے لئے کسی چیز کا مالک نہیں ہوں ۔ ( [1] )  

یہ تھی پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ابتدائی نیکی کی دعوت ... ! !  


 

 



[1]...مسلم ، کتاب الایمان ، باب فی قولہ تعالیٰ : و انذر عشیرتک…الخ ، صفحہ : 100 ، حدیث : 204ملتقطًا۔