Book Name:Fikr e Akhirat

کرے ، ورنہ یادرکھئے ! ان گناہوں کا انجام بڑا بھیانک  ہوتاہے۔

یاد رکھئے ! ” شراب پینادِین وایمان ، جان و مال اورصحت و معاشرےکے لئے اِنتہائی تباہ  کُن ہے ، شراب تما م بُرائیوں کی ماں ہے کیونکہ  شراب کے نشے میں انسان بدنگاہی ، بدکاری اورمختلف گناہوں میںمُبْتَلا ہوکراپنی  دنیا و آخرت  برباد کرلیتا ہے۔

اَللّٰھُمَّ اَجِرۡنِیۡ مِنَ النَّارo اے اللہ پاک مجھے ( دوزخ کی )  آگ سے نجات عطا فرما !

یَامُجِیۡرُ یَامُجِیۡرُ یَامُجِیۡرُoاے نجات دینے والے ، اے نجات دینے والے ، اے نجات دینے والے !

بِرَحۡمَتِکَ یَآاَرۡحَمَ الرّٰحِمِیۡنَoاپنی رحمت کے سبب ہم پر رحم فرما ، اے سب سے بڑھ کررحم فرمانے والے !

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                      صَلَّی اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

امامِ وقت ، سادہ لباس میں !

منقول ہے : حضرت امام محمد غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ایک بار مکے شریف میں   تشریف فرما تھے۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہظاہری شان و شوکت سے بے نیاز تھے ، اس لئے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نہایت سادہ اورمعمولی قسم کا لباس پہنے ہوئے تھے۔حضرت عبدُالرّحمٰن طُوسی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے عرض کی : آپ کے پاس اس کے علاوہ اورکوئی کپڑانہیں  ہے۔آپ وَقْت کےامام اورقوم کے رہنما ہیں ،  ہزاروں   لوگ آپ کے مرید ہیں۔حضرت امام غزالی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ نے جواب دیا : ایسے شخص کا لباس کیا دیکھتے ہو جو اس دنیا میں ایک مسافر کی طرح رہتا ہو اور جو اس کائنات کی رنگینوں   کو عارضی اور وقتی تصور کرتا ہے۔جب کائنات کے آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَـیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اس دنیامیں مسافرکی طرح رہے اورکچھ مال جمع نہ کیا تو میری کیاحیثیت