Book Name:Muhabbat e Ilahi Ka Amali Izhar
داتا گنج بخش علی ہجویری رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : محبّتِ اِلٰہی ایک خاص صِفَت ہے ، جو فرمانبردار مؤمن کے دِل میں ظاہِر ہوتی ہے ، اس کی بدولت بندہ محبوبِ حقیقی ( یعنی اللہ پاک ) کی رضا چاہتا ، اس کے دیدار کی خواہش کرتا ، اس کا قرب پانے کی آرزو میں بےچین رہتا ، اسی کا ذِکْر کرتا ہے اور اپنی خواہشات چھوڑ کر اُس کے حکم کے سامنے سر جھکا لیتا ہے۔ ( [1] )
حُجَّۃُ الْاِسْلام امام محمدبن محمد غزالی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اُمَّت اس بات پر متفق ہے کہ اللہ پاک اور اس کے رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی محبّت فرض ہے۔ ( [2] ) قُوْتُ الْقُلُوب میں ہے : ہرمؤمن اللہ پاک سے محبّت کرنے والا ہے ، البتہ ہر ایک کی محبّت اس کے ایمان کی پختگی کے مطابق کم زیادہ ہوتی ہے۔ ( [3] )
محبّت میں اپنی گما یااِلٰہی نہ پاؤں میں اپنا پتا یااِلٰہی !
رہوں مست و بےخُود میں تیری وِلا میں پِلا جام ایسا پِلا یااِلٰہی !
مرے دِل سے دُنیا کی چاہت مٹا کر کر اُلْفت میں اپنی فنا یااِلٰہی !
تُو اپنی وِلایت کی خیرات دیدے مرے غوث کا واسطہ یااِلٰہی !
مِراہرعَمَل بس ترے واسطے ہو کر اِخْلاص ایسا عطا یااِلٰہی ! ( [4] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد