Book Name:Muhabbat e Ilahi Ka Amali Izhar
مسلمان اللہ پاک سے شدیدمحبّت کرتے ہیں
پارہ : 2 ، سورۂ بقرہ ، آیت : 165 میں اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَهُمْ كَحُبِّ اللّٰهِؕ-وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰهِؕ
( پارہ : 2 ، البقرہ : 165 )
ترجمہ کنزُ العِرفان : اور کچھ لوگ اللہ کے سِوا اَور معبود بنا لیتے ہیں ، انہیں اللہ کی طرح محبوب رکھتے ہیں اور ایمان والے سب سے زیادہ اللہ سے محبّت کرتے ہیں۔
اس آیتِ کریمہ میں 2 طرح کی محبتوں کا موازنہ کیا گیا ہے : ( 1 ) : کافِر کی اپنے جھوٹے خُداؤں سے محبّت ( 2 ) : مؤمن کی اپنے سچّے خُدا سے محبّت۔ اللہ پاک نے فرمایا :
وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰهِؕ
یعنی کافِر اپنے جھوٹے خُداؤں سےمحبّت تو کرتے ہیں مگر مؤمن بندہ اپنے سچّے خُدا سے جتنی شدید ، جتنی پکّی اورگہری محبّت کرتا ہے ، ایسی محبّت نہیں کرتے۔
آخر کیا فرق ہے ؟ مؤمن بندے کی اپنے رَبّ سے محبّت پکّی کیوں ہے ؟ * ہم مسلمان اللہ پاک کی عِبَادت کرتے ہیں تو کافِر بھی اپنے جھوٹے خُداؤں کی عِبَادت کرتے ہیں * ہم مسلمان اپنے رَبّ کی رضا کے لئے مال قربان کرتے ہیں تو کافِر بھی اپنے جُھوٹے خُداؤں کے لئےمال خرچ کرتے ہیں * ہم مسلمان اگراللہ پاک کا ہر حکم مانتے ہیں تو کافِر بھی اپنے باطِل دِین کی پَیْروِی کرتے ہیں۔ پِھر کیا وجہ ہے ؟ یہ کیوں فرمایا گیا کہ کافِر اپنے جھوٹے خُداؤں سے اتنی پکّی محبّت نہیں کرتے جتنی پکّی محبّت مسلمان اپنے سچّے خُدا سے کرتے ہیں ؟