Book Name:Muhabbat e Ilahi Ka Amali Izhar
عملی ثبوت دیتے ہوئے ، رَبِّ کریم کی رضا کی خاطِر اپنے بیٹے کے گلے پر چھری رکھی اور عشق و محبّت ، اِتّباع و اطاعت اور جذبۂ اِیْثار و اُلْفت کی لازوال مثال قائِم فرمائی۔
عِیدِ قرباں جذبۂ ایثار کا اِظْہار ہے یہ اطاعت کا خلیل اللہ کی معیار ہے
ہے یہ تسلیم و رضا کی ایک لافانی مثال جان دینے کے لئے فرزند بھی تیار ہے
باپ کا حُسْنِ عَمَل ، بیٹے کا ذوقِ اتباع اس مثالی داستاں کا مرکزی کردار ہے
اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اِنَّ اَعْظَمَ الْاَیَّامِ عِنْدَ اللہ یَوْمُ النَّحْرِ بےشک اللہ پاک کے ہاں سب سے عظمت والا دِن یومُ النَّحْر ( یعنی 10 ذُو الحج کا دِن ) ہے۔ ( [1] )
حضرت براء بن عازِب رَضِیَ اللہ عنہ صحابئ رسول ہیں ، آپ فرماتے ہیں : یَوْمُ النَّحْر ( یعنی عید الاضحیٰ کے پہلے دِن ) سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے خطبہ دیتے ہوئے فرمایا : اِنَّ اَوَّلَ مَا نَبْدَءُ بِہٖ فِیْ یَوْمِنَا ہٰذَا اَنْ نُصَلِّیَ یعنی آج کے دِن ہم سب سے پہلا کام جو کریں گے وہ ( عید کی ) نماز پڑھنا ہے ثُمَّ نَرْجعَ فَنَنْحَرَ پِھر ہم گھروں کو جائیں گے اور قربانی کریں گے فَمَنْ فَعَلَ ذٰلِکَ فَقَدْ اَصَابَ سُنَّتَنَا پس جس نے ایسا ہی کیا ، وہ ہماری سُنّت کو پہنچ گیا۔ ( [2] )
عِیْدُ الاَضحیٰ کا سب سے پسندیدہ عمل
حدیث پاک کی مشہور کتابوں؛ تِرْمذِی و اِبْنِ ماجہ میں مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان