Book Name:Muhabbat e Ilahi Ka Amali Izhar
حضرت عائشہ صِدِّیقہ ، طیبہ طاہرہ رَضِیَ اللہ عنہا سے روایت ہے ، اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی ، مکی مدنی ، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : یَوْمُ النَّحْر ( قربانی کے دِن ) آدمی کے اَعْمال میں اللہ پاک کے ہاں سب سے پسندیدہ عَمَل ( قربانی کے جانور کا ) خُون بہانا ہے۔ بےشک قربانی روزِ قیامت اپنےسینگوں ، بالوں اور کُھروں کے ساتھ لائی جائے گی اور بےشک ( قربانی کے جانور کا ) خُون زمین پر گرنے سے پہلے اللہ پاک کے ہاں بلند مقام پر پہنچ جاتا ہے۔ پس خوش دِلی کے ساتھ قربانی کرو ! ( [1] )
نشانی ہے وفا کی اور اِک نعمت ہے قربانی خُدا کے دوست ابراہیم کی سُنّت ہے قربانی
مسلمانوں کبھی قربانی سے پیچھے نہیں ہٹنا وقارِ دِین ہے ، اسلام کی شوکت ہے قربانی
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
قربانی محبّتِ اِلٰہی کاعملی اِظْہار ہے
پیارے اسلامی بھائیو ! حضرت ابراہیم خلیل اللہ عَلَیْہ السَّلام کی لازوال قربانی کا واقعہ بڑا مشہور ہے ، اللہ پاک فرماتا ہے :
فَلَمَّا بَلَغَ مَعَهُ السَّعْیَ قَالَ یٰبُنَیَّ اِنِّیْۤ اَرٰى فِی الْمَنَامِ اَنِّیْۤ اَذْبَحُكَ فَانْظُرْ مَا ذَا تَرٰىؕ-قَالَ یٰۤاَبَتِ افْعَلْ مَا تُؤْمَرُ٘-سَتَجِدُنِیْۤ اِنْ شَآءَ اللّٰهُ مِنَ الصّٰبِرِیْنَ(۱۰۲) فَلَمَّاۤ اَسْلَمَا وَ تَلَّهٗ لِلْجَبِیْنِۚ(۱۰۳) وَ نَادَیْنٰهُ اَنْ یّٰۤاِبْرٰهِیْمُۙ(۱۰۴) قَدْ صَدَّقْتَ الرُّءْیَاۚ-اِنَّا كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ(۱۰۵) اِنَّ هٰذَا لَهُوَ الْبَلٰٓؤُا الْمُبِیْنُ(۱۰۶)
( پارہ : 23 ، سورۂ صافات : 102 -106 )
ترجمہ کنزُ العِرْفان : پھر جب وہ ( یعنی حضرت ابراہیم کے بیٹے حضرت اسماعیل ) اس کے ساتھ کوشش کرنے کے قابل عمر کو پہنچ گیا تو ابراہیم نے کہا : اے میرے بیٹے ! میں نے خواب میں دیکھا کہ میں تجھے ذبح کر رہا ہوں۔ اب تُو دیکھ کہ تیری کیا رائے ہے ؟ بیٹے نے کہا : اے میرے باپ ! آپ