Book Name:Aala Hazrat Aur Khidmat e Quran
مفہوم یہ ہے کہ انسان جہاں کہیں بھی جا سکے ، چلا جائے ، وہ جہاں بھی ہو ، اللہ پاک کی سلطنت ہی میں رہے گا ، رَبِّ کریم کی قُدْرت سے باہَر نہیں جا سکتا۔ ( [1] )
سُبْحٰنَ اللہ ! غور فرمائیے ! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا لکھا ہوا یہ مبارک ترجمہ جو آپ نے مختصر وقت میں لکھوایا تھا ، یہ کیسا بےمثال ترجمہ ہے ، قرآنی آیات پر اُٹھنے والے وہ سائنسی سوالات جو اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے دور میں اُٹھے نہیں تھے ، ابھی سالوں بعد اُٹھنے تھے ، میری آقا اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ قرآنِ کریم کے ترجمے ہی میں سالوں پہلے ان کے جوابات دے چکے ہیں۔
وہ جس کے زُہْد و تقویٰ کو سراہا شان والوں نے
کہا یُوں پیشواؤں نے ہمارا پیشوا تم ہو
حقیقت ہے ملے ہیں دین و ایماں آپ کے گھر سے
شریعت کے مُحافِظ اے شہِ احمد رضا تم ہو
کراچی کی ایک یونیورسٹی کے عِلْمِ ارضیات ( Geology ) ( یعنی زمین سے متعلق عِلْم ) کے استاد ہیں ، انہوں نے ایک مرتبہ قرآنِ کریم کی یہ آیتِ کریمہ پڑھی :
وَ الْاَرْضَ بَعْدَ ذٰلِكَ دَحٰىهَاؕ(۳۰) ( پارہ : 30 ، النّٰزِعٰت : 30 )
اس آیت کا ترجمہ عموماً لوگوں نے یہ کیا ہے : پِھر اس کے بعد زمین کو جما دیا۔
اس آیت کو لے کر ان کے ذہن میں ایک سُوال اُبھرا ، سُوال یہ تھا کہ عِلْمِ ارضیات