Book Name:Aala Hazrat Aur Khidmat e Quran

لکھا گیا ہے * آپ بھی ترجمہ کنز الایمان شریف ، کنز العرفان شریف مکتبۃ المدینہ سے طلب کیجئے ! گھر رکھئے ! اسے پڑھیئے ! ساتھ میں تفسیر نُور العرفان ، تفسیر خزائن العرفان بلکہ آج کے دَور کی سب سے نئی اور آسان ترین تفسیر  تفسیر صراط الجنان بھی مکتبۃ المدینہ نے شائِع کی ہے ، وہ بھی حاصِل کیجئے ! انہیں پڑھیئے ! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم ! قرآنِ کریم کا نُور نصیب ہو گا اور زندگی میں بہار آ جائے گی۔

آخری لمحات میں تلاوت قرآن

پیارے اسلامی بھائیو ! اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو قرآنِ کریم سے بےانتہا محبّت تھی ، آپ نے آخری وقت تک بلکہ قبر مبارک میں اُترنے کے بعد تک قرآنِ کریم سے لگاؤ رکھا۔ جب آپ کا آخری وقت آیا ، یہ جمعہ ( Friday )  کا دِن تھا ، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بیمار تھے ، وقتِ نزع سے چند گھنٹے  پہلے آپ نے گھڑی اپنے سامنے رکھوا لی ،  اس وقت سے جو کام کرتے ، پہلے وقت دیکھ لیتے ( گویا آپ اپنے وِصَال کے لمحہ لمحہ سے باخبر تھے ) ۔ حالتِ نزع سے تھوڑی دیر پہلے  فرمایا : کارڈ ، لفافے ، روپیہ ، پیسہ کوئی تصویر یہاں نہ رہے ، جُنُب یا حائضہ  ( یعنی وہ مرد یا عورت جو ناپاکی کی حالت میں ہوں ) ، یہاں نہ آنے پائیں ، سورۂ یٰسین اور سورۂ رَعْد بلند آواز سے پڑھی جائے ، دَم سینے پر آنے تک اُونچی آواز سے کلمہ طیبہ پڑھا جائے ، اس کے بعد آپ نے مزید وصیتیں کِیں۔  ( [1] )

ہند کے وقت کے مطابق 2 بج کر 38 منٹ پر آپ کا وِصَال ہوا ، اس سے ٹھیک 42 منٹ پہلے آپ نے مولانا حامِد رضا خان صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے فرمایا : وُضُو کر آؤ ! قرآنِ


 

 



[1] ...فیضانِ اعلیٰ حضرت ، صفحہ : 643- 644خلاصۃً۔