Book Name:Aala Hazrat Aur Khidmat e Quran

اَلتَّحِیَّات پڑھتے ہوئے بیٹھتے ہیں ، اس طرح )  بیٹھوں گا * بیان کے بعد خود آگے بڑھ کر سلام کروں گا * ہاتھ ملاؤں گا * اور نیکی کی دعوت پیش کروں گا۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم !

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ !                                                صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

لوگوں کی بات کو سچّا کر دیا

اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے شاگرد اور خلیفہ حضرت علّامہ حشمت علی خان صاحب رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : 1337 ھ ،  شعبان کا مہینا تھا ، میں سیدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی خِدْمت میں حاضِر تھا ، آپ اس وقت خطوط دیکھ رہے تھے ، اس دوران آپ نے ایک خط دیکھا تو اس میں اعلیٰ حضرت کے نام کے ساتھ حافِظ لکھا ہوا تھا ، یہ دیکھ کر آپ کی آنکھوں میں آنسو آ گئے اور خوفِ خُدا سے تڑپ کر فرمایا : میں اس بات سے ڈرتا ہوں کہ کہیں میرا حشر اُن لوگوں میں نہ ہو ، جن کے متعلق اللہ پاک فرماتا ہے :

یُحِبُّوْنَ  اَنْ  یُّحْمَدُوْا  بِمَا  لَمْ  یَفْعَلُوْا    ( پارہ : 4 ، آلِ عمران : 188 )

ترجمہ کنز العرفان : پسند کرتے ہیں کہ ان کی ایسے کاموں پر تعریف کی جائے جو انہوں نے کئے ہی نہیں۔

اس واقعہ کے بعد اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے قرآنِ کریم حِفْظ کر کے باقاعِدہ حافِظ بن جانے کا پکّا ارادہ کر لیا ، چنانچہ روزانہ عشاء کا وُضُو فرمانے کے بعد جماعت ہونے سے پہلے  ( تقریباً 15 سے 20 منٹ کے دورانیے میں )  کوئی شخص ایک پارہ آپ کو سُنا دیتا ، آپ بغور سنتے ، پِھر اسے سُنا دیتے۔ آپ نے شعبان المعظم کے آخری اَیَّام میں قرآنِ کریم حِفْظ کرنا شروع کیا اور 27 رمضان تک مکمل قرآنِ پاک حِفْظ بھی کر لیا اور تراویح میں سُنا بھی دیا۔ ( [1] )


 

 



[1] ... فیضانِ اعلیٰ حضرت ، صفحہ : 168 بتغیر قلیل۔