Book Name:Jisme Pak Ke Mojizat

آسمان زمین سے کئی گُنَا بڑا ہے اور سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم زمین پر رہ کر آسمان کا مشاہدہ فرما رہے ہیں ۔

پھر سماعتِ مصطفےٰ کا بھی کمال دیکھئے ! آسمان یہاں سے ہزاروں کلومیٹر دُور ہے ، ہم جیسے عام انسانوں کو تو دوسرے کمرے میں بیٹھے لوگوں کی آواز سُنائی نہیں دیتی اور سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے مبارک کان ایسے ہیں کہ زمین پر بیٹھ کر ہزاروں کلومیٹر دُور آسمان کے چَرْچَرَانے کی بھی آواز سُن لیتے ہیں۔   

سماعتِ مصطفےٰ کی نرالی  شان

اے عاشقانِ رسول ! اب سماعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی ایک انوکھی شان سنیئے ! سائنسی لحاظ سے دیکھا جائے تو جب 2 چیزیں آپس میں ٹکراتی ہیں یا رَگڑ کھاتی ہیں تو اس سے آواز پیدا ہوتی ہے ، یہ آواز ہماری قُوَّتِ سماعت کے دائرے  ( Range )  میں ہو تو ہم اسے سُن سکتے ہیں ، ورنہ نہیں۔ پھر اگر ہم یہ آواز سُن بھی لیں تو اسے سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ اس آواز میں الفاظ موجود ہوں اور وہ الفاظ بھی اس زبان میں ہوں جو زبان ہمیں آتی ہے  یعنی یہ تمام تقاضے ( Requirements )  پُورے ہوں ، آواز ہو ، ہمارے کانوں تک پہنچے ، اس میں الفاظ بھی ہوں ، ہم اُن الفاظ کی زبان بھی جانتے ہوں تب ہم کسی آواز کو سُن کر اسے سمجھ سکتے ہیں مگر سماعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی انوکھی شان ہے ، آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ہزاروں کلو میٹر دُور کی آوازیں بھی سُنتے ہیں ، لاکھوں سال بعد کے واقعات کی آوازَیں بھی سُنتے ہیں ، اب اس سے ذرا آگے بڑھئے ! یہ جو کچھ سُنا ، وہاں کم از کم آواز تو تھی مگر کیسی نرالی شان ہے کہ جہاں بظاہِر کوئی آواز پیدا ہی نہ ہو ، آواز کی لہریں بھی نہ بنیں ، اَلْفَاظ بھی نہ