Book Name:Jisme Pak Ke Mojizat

گوشوں سے دیکھا کرتے تھے۔  ( [1] )

آگے پیچھے برابر دیکھتے ہیں

 * مشہور صحابئ رسول حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، فرماتے ہیں : ایک روز نبئ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے ہمیں نمازِ ظہر پڑھائی ، جماعت کی آخری صَف میں ایک شخص تھا ، اس نے دورانِ نماز کچھ غلطی کی ، جب نماز مکمل ہوئی ، سرورِ عالَم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے سلام پھیرا تو اس آخری صَف والے شخص کو آواز دے کر فرمایا : اے فلاں ! کیا تُو اللہ پاک سے نہیں ڈرتا ؟ کیا تُو نہیں دیکھتا کہ تُو کیسے نماز پڑھتا ہے ؟

پھر آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا : کیا تم یہ سمجھتے ہو کہ مجھ پر تمہارا کوئی عَمَل چھپا رہتا ہے ؟ اللہ پاک کی قسم ! مَیں پیچھے بھی ایسے ہی دیکھتا ہوں ، جیسے اپنے آگے دیکھتا ہوں۔ ( [2] )  

سُبْحٰنَ اللہ ! کیا کمال کی نِگاہ ہے ! حکیمُ الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس حدیثِ پاک سے چند مسئلے ثابِت ہوئے : ( 1 ) : حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم کی آنکھ شریف آگے ، پیچھے ، دائیں ، بائیں ، اندھیرے اُجالے میں ہر چیز دیکھ لیتی ہے   ( 2 ) : حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم کی آنکھ مبارک کے لئے کوئی چیز آڑ یا حِجَاب  ( یعنی پردہ )  نہیں * دیکھو ! حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم امامت کے مصلے پر ہیں اور وہ شخص آخری صف میں ، درمیان میں بہت سی صفیں ہیں مگر حضور صَلَّی اللہ عَلیہ و َسَلَّم کی نگاہِ پاک اس کی ہر حرکت کو ملاحَظَہ کر رہی ہےاور یہ  کیوں نہ ہو * جب حضرت سلیمان  عَلَیْہِ السّلام 3 میل کے فاصلے سے چیونٹی کو دیکھ لیں اور اس کی آواز سُن


 

 



[1]...دلائل النبوۃ للبیہقی ، حدیث ہند بن بی ہالۃ فی صفۃ رسول للہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 287۔

[2]...مسند احمد ، مسند ابی ہریرہ ، جلد : 4 ، صفحہ : 662 ، حدیث : 10049۔