Book Name:Jisme Pak Ke Mojizat

کو کیسی کمال نگاہ عطا فرمائی ہے ، آپ کی آنکھ مبارک اس جہان میں رہ کر دوسرے جہان والوں کو بھی دیکھ لیتی ہے۔

بُخاری شریف کی حدیثِ پاک ہے ، ایک روز سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کہیں سے گزر رہے تھے ، 2 قبریں دیکھیں ، فرمایا : ان دونوں قبر والوں کو عذاب ہو رہا ہے اور عذاب بھی کسی ایسے گُنَاہ پر نہیں ہو رہا جس سے بچنا دُشوار تھا ، ان میں سے ایک پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغل خور تھا۔  ( [1] )

پیارے اسلامی بھائیو ! اس حدیثِ پاک سے ایک تو چُغلی اور پیشاب کے چھینٹوں سے نہ بچنے کی تباہ کاری معلوم ہوئی کہ جو بندہ چغلی کھاتا ہے ، فساد ڈلوانے کے لئے ایک کی باتیں دوسرے تک پہنچاتا ہے اور جو پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا ، یہ دونوں سخت نقصان میں ہیں ، روایات کے مطابق قبر کا عذاب زیادہ تَر انہی  گُنَاہوں کے سبب ہوتا ہے۔

اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم ان دونوں گُنَاہوں سے بلکہ تمام گُنَاہوں سے ہر دَم بچتے رہیں۔اللہ پاک ہمیں توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم ۔

دوسرے نمبر پر اس حدیثِ پاک میں نگاہِ مصطفےٰ کا کمال بھی بیان ہوا کہ قبر میں مردے کے ساتھ کیا ہورہا ہے آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے سب ملاحظہ فرمالیا ، یہ نگاہِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا کمال ہے ۔

دیگر مبارک اَعْضَا کے معجزات

اے عاشقانِ رسول ! ہمارے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلَّم سراپا معجزہ


 

 



[1]...بخاری ، کتاب الوضوء ، باب من الکبائر ان لا یستتر من بولہ ، صفحہ : 128 ، حدیث : 216۔