Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

کو عطافرما دئیے * یعنی رَؤُوْف اللہ پاک کا نام ہے ، پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو بھی رَؤُوْف کہہ سکتے ہیں * رَحِیْم اللہ پاک کا نام ہے ، پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو بھی رَحِیْم کہہ سکتے ہیں * عَلِیْم اللہ پاک کا بھی نام ہے ، پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو بھی عَلِیْم کہہ سکتے ہیں۔ غرض کہ 30نام اللہ پاک کے وہ ہیں جو اللہ کریم نے باقاعِدہ وہ نام ہی اپنے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو عطا فرما دئیے۔

اب ذرا اس سے ایک قدم مزیدآگے بڑھیئے ! عُلَمائے کرام فرماتے ہیں : اللہ پاک کے جو اَسْماء الحسنیٰ ہیں ، یعنی  اللہ پاک کے پیارے پیارے 99 نام جو قرآن و حدیث میں ذِکْر ہوئے ہیں ، وہ نام اللہ پاک کے ہیں ، وہ صِفَات اللہ پاک کی ہیں ، اگرچہ وہ نام کسی اور پر بولے نہیں جا سکتے مگر رَبِّ کائنات نے اُن تمام اَسْمَاءُ الحسنیٰ کا مظہر  ( یعنی نمونہ و نشانی )  اپنےمحبوبِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو بنا دیا ہے۔  ( [1] )  

نامِ پاک رَحْمٰن کے مظہر

مثال کے طور پر اللہ پاک کے اَسْمَاءُ الحسنیٰ میں ایک پیارا پیارا نام ہے : اَلرَّحْمٰن۔ قرآنِ کریم میں بھی اس کا کئی مرتبہ ذِکْر آیا اوربڑا مشہور ( Famous )  نام ہے ، اس نام کی پُوری سُورت قرآنِ کریم میں موجود ہے۔ اب یہ لفظِ رحمٰن... ! ! یہ اللہ پاک کا نام ہے ، اللہ پاک کے عِلاوہ ہم کسی کو بھی رَحْمٰن نہیں کہہ سکتے۔ ہمارے ہاں بعض لوگ اپنے بچوں کا نام رکھتے ہیں : عبد الرحمٰن مگر اُن کو رَحمٰن کہہ کر پُکارتے ہیں ، یہ غلط ہے ، رَحْمٰن اللہ پاک کا نام ہے اور اللہ پاک ہی کے ساتھ خاص ہے۔


 

 



[1]...الحقیقۃ المحمدیہ ، القسم الثانی ، اتصاف النبی  بالاسماء الالھیة ، صفحہ : 171خلاصۃً۔