Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

    کو پال رہے ہیں * اے کریم آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! بھلا ایسا کون ہے جو اپنے ہی خطاکاروں کو اپنے ہی دامن میں چھپا لیتا ہو ؟ یہ بھلا بس آپ ہی کرتے ہیں۔ اے میرے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ پر کروڑوں درود ہوں۔ 

گُنَاہوں کی پردہ پوشی

روایات میں ہے : ایک مرتبہ صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوان نے رحمتِ عالَم ، نورِ مجسم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خِدْمت میں عرض کیا : یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! بنی اسرائیل ہم سے زیادہ عزّت والے تھے ، اُن میں سے جب کوئی بندہ گُنَاہ کرتا تو صبح کو اس کے دروازے پر اس کا گُنَاہ اور اس گُنَاہ کا کفّارہ لکھا ہوتا تھا  ( یعنی انہیں گُنَاہ کرنے پر فورًا تنبیہ کر دی جاتی تھی ، جس سے گُنَاہوں کا عادِی بننے سے کافِی بچاؤ ممکن تھا ، یونہی اگرانہیں اپنے گُنَاہ پرذِلّت ہوتی بھی تھی تواس دُنیا کی عارضی زندگی ( Temporary Life )  میں... ! وہ کفّارہ دے کر آخرت کی ذِلّت سے بچ جاتے تھے ) ؟ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضْوان کی یہ بات سُنی تو فرمایا : اَلَا اُخْبِرُکُم بِخَیْرٍ مِّنْ ذٰلِکَ کیا میں تمہیں اس سے بہتر چیز نہ بتاؤں ؟ پِھر آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے یہ آیتِ کریمہ تِلاوت فرمائی :  ( [1] )  

وَ  الَّذِیْنَ  اِذَا  فَعَلُوْا  فَاحِشَةً  اَوْ  ظَلَمُوْۤا  اَنْفُسَهُمْ  ذَكَرُوا  اللّٰهَ  فَاسْتَغْفَرُوْا  لِذُنُوْبِهِمْ۫-وَ  مَنْ  یَّغْفِرُ  الذُّنُوْبَ  اِلَّا  اللّٰهُ  ﳑ    ( پارہ : 4 ، آل عمران : 135 )

ترجمہ کنزُ العِرفان : اور وہ لوگ کہ جب کسی بے حیائی کا ارتکاب کر لیں یا اپنی جانوں پر ظلم کر لیں تو اللہ کو یاد کر کے اپنے گُنَاہوں کی معافی مانگیں اور اللہ کے عِلاوہ کون گُنَاہ معاف کر سکتا ہے۔


 

 



[1]...اسباب النزول للشیخ الامام الواحدی ، سورۂ آلِ عمران ، صفحہ : 99 ، حدیث : 248ملقتطًا۔