Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

دِی اُن کی رحمت نے صدا ، یہ بھی نہیں ، وہ بھی نہیں ( [1] )

وضاحت : ہم ڈر رہے تھے ، آہ ! گُنَاہ تو کر بیٹھے ، نفس و شیطان کے دھوکے میں تو آگئے ، آہ ! نہ جانے اب ہمارے متعلق کیا فیصلہ ہوتا ہے ، نہ جانے اس دُنیا میں ذِلّت و رسوائی کا سامنا ہو گا یا قیامت والے دِن عذاب میں گرفتار ہوں گے ، ہم اسی ڈر میں تھے ، رحمتِ دوجہاں صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی رحمت نے تسلی دیتے ہوئے ، ڈھارس بندھائی اور فرمایا : یہ بھی نہیں ، وہ بھی نہیں ، اے رحمتوں والے نبی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی امتیو ! گھبراؤ نہیں ، تمہیں دُنیا میں بھی ان کے عفو و کرم نے ڈھانپ رکھا ہے ، روزِ قیامت بھی شفاعت فرما کر جنّت میں پہنچا دیں گے۔

سَحابِ کرم روانہ کیے کہ آبِ نِعَم زمانہ پیے

جورکھتے تھے ہم وہ چاک سیے ، یہ سِتْرِبَدَاں تمہارے لئے ( [2] )

وضاحت : یعنی یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! اللہ پاک نے کرم کے بادَل بھیج دئیے ! لوگوں پر نعمتوں کی بارش برسا دی ، ہم گنہگار جو گُنَاہوں میں ڈوبے ہوئے تھے ، ہمارے پھٹے ہوئے گریبان سِی دئیے گئے ، یعنی گُنَاہوں پر پردے ڈال دئیے گئے ، اے محبوبِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! یہ بدوں اور گنہگاروں کی جو پردہ پوشی ہوئی ہے ، یہ آپ ہی کا صدقہ ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے آقا کے پیارے نام

بہر حال ! پیارے اسلامی بھائیو ! یہ چند ایک مثالیں ( Examples )  تھیں ، اس گفتگو کا


 

 



[1]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 110۔

[2]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 349۔