Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam
ہو گی ، لہٰذا یہ میرے محبوب آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہی ہیں کہ جنہیں مُحَمَّد و احمد کہا جا سکتا ہے۔ ( [1] )
مُحَمَّد ہی مُحَمَّد ہیں جہاں میں مُحَمَّد کے ہیں جلوے ہر زماں میں
مَوَاهبُ اللَّدُنْیَۃ میں ہے : اللہ پاک نے جب عرشِ اعظم کو تخلیق فرمایاتو عرش پر اللہ پاک کے جلال کی وجہ سے ہیبت طاری تھی ، عرش کانپ رہا تھا ، پھر اس پر لَااِلٰہَ اِلَّا اللہ لکھاگیا ، اس سے عرش کی ہیبت مزیدبڑھ گئی ، مزید کپکپی ( Trembling ) طاری ہو گئی ، اب اس پر مُحَمَّدٌرَّسُوْلُ اللہ لکھاگیا ، رحمتِ کُل جہان ، محبوبِ رحمٰن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے نامِ پاک کی برکت تھی کہ عرشِ اعظم کی وہ ہیبت والی کیفیت دُور ہو گئی ، عرشِ اعظم کوراحت مل گئی۔ ( [2] )
میم مئے توحید پِلائے اور حا حق سے آ کے مِلائے
دوسری میم مراد دِلائے اور یہ دالِ مُحَمَّد یارو
دور کرے آلام ، شہد سے میٹھا مُحَمَّد نام
میم سے ہے ہر دکھ کا مداوا حا ہے حامئ ہر بیچارہ
دوسری میم یتیم کی ملجاء دال بچا کر دوزخ سے
فردوس کا دے پیغام ، شہد سے میٹھا مُحَمَّد نام