Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam
راستے سے مکہ مکرمہ جا رہے تھے ، ایک دِن عصر کے بعد اچانک تیز ہوا چلنے لگی ، سمندر ٹھاٹھیں مارنے لگے ، کچھ ہی دَیر بعد سورج بھی غروب ہو گیا ، اب طوفانی سمندر ، چاروں طرف اندھیرا ، ہمیں نہ تو راستہ مل رہا تھا ، نہ ہی طوفان تھم رہا تھا ، آدھی رات کے بعد طوفان مزید تیز ہو گیا ، اب تو ہم نے موت کا یقین ہی کر لیا تھا ، اس وقت ہم نے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بارگاہ میں فریاد کی ، ابھی چند لمحے ہی گزرے تھے کہ ایک شخص جس کی آنکھ لگ گئی تھی ، وہ خوشی خوشی اُٹھا اور بولا : خوش ہو جاؤ... ! ! مجھے خواب میں رسولِ ذیشان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی زیارت نصیب ہوئی ، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : تمہیں سلامتی کی خوشخبری ہے ، تم 2 دِن میں صحیح سلامت مکہ پاک پہنچ جاؤ گے۔ شیخ جزولی رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ہمیں جیسی خوشخبری دی گئی تھی بالکل ویسے ہی ہوا ، الحمد للہ ! ہم ٹھیک 2 دِن کے بعد مکہ پاک میں صحیح سلامت پہنچ گئے۔ ( [1] )
بے سہاروں کے سہارے ہیں حُضُور حامی و یاوَر ہمارے ہیں حُضُور
ہم غریبوں پر کرم فرمائیے بدنصیبوں پر کرم فرمائیے
اپنے بندوں کی مدد فرمائیے پیارے حامی مسکراتے آئیے ( [2] )
شیخ صَفِیُّ الدِّین ابو عبد اللہ رحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں ملکِ شام ( Syria ) سے مِصْر ( Egypt ) کی طرف جا رہا تھا ، یہ دِن فرنگیوں کی فتنہ انگیزی کے تھے ، راستے میں بہت خطرات تھے ، میں ڈر بھی رہا تھا ، اسی دوران میں کسی جگہ بیٹھا تھا کہ میری آنکھ لگ گئی ، آنکھ