Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ ( [1] )

سُبْحٰنَ اللہ ! کیسی خوش نصیبی کی بات ہے ، اللہ پاک ہمیں بھی خواب میں دیدارِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی سعادت نصیب فرمائے۔

ہمارے دِل سے نکل جائے الفتِ دُنیا                             دے دِل میں عشق مُحَمَّد مرے رچا  یارَبّ !

نبی کی دید ہماری ہے عید یااللہ !                                                                      عطا ہو خواب میں دیدارِ مصطفےٰ یارَبّ !  ( [2] )

جہنم کا حقدار جنتی کیسے بنا ؟

پیارے اسلامی بھائیو ! اس پیاری اور بارگاہِ رسالت کی مقبول کتاب کے صفحہ : 52 پر علّامہ محمد بن قاسِم رصّاع رحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : بنی اسرائیل میں ایک شخص تھا ، بہت ہی گنہگار تھا ، نیکی کی جانِب تو کبھی بڑھتا ہی نہیں تھا ، بس دِن رات گُنَاہوں ہی میں گزارتا چلا جا رہا تھا ، عمر ساری یونہی گُنَاہوں میں گزری ، آخر ایک دِن اس کا وقتِ آخر آ ہی گیا ، حضرت ملک الموت عَلَیْہِ السّلام تشریف لائے ، رُوح قبض ہوئی اور یہ بندۂ گنہگار موت کے رستے قبر کی سیڑھی اُتر گیا۔ مرنے کے بعد کسی نے اسے خواب میں بہت ہی اچھی حالت میں دیکھا ، حیرانی سے پوچھا : یہ حُسْن و جمال ، یہ زیب و زینت ، یہ بلند مقام تمہیں کیسے مل گیا ؟ تم تو بہت گنہگار تھے ؟ کہا :  ( ہاں ! واقعی میں بہت گنہگار تھا مگر )  ایک دِن میں نے تورات شریف کھولی تو اس میں اللہ پاک کے محبوب نبی ، مُحَمَّد بن عبد اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا نامِ پاک ، آپ کے پیارے پیارے اَوْصاف دیکھے تو غلبۂ محبّت سے میں نے آپ کا نامِ پاک چوما اور سَر پر رکھ لیا ، بس نامِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اسی ادب کی برکت سے اللہ پاک نے مجھ پر


 

 



[1]... تذکرة  المحبین فی اسماء سید المرسلین ، صفحہ : 43 خلاصۃً۔

[2]...وسائل ِ بخشش ، صفحہ : 82-83۔