Book Name:Ghous e Pak aur Islah e Ummat
اس کے فرمان ہی سب شارح حکم شارع مظہرِ ناہی و آمر بھی ہے عبد القادر
وضاحت:ہمارے غوثِ پاک رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ عَبْدُالقادِر ہیں یعنی قُدْرتوں والے رَبِّ کریم کے بندے ہیں ، آپ قطب وابدال کے مرتبہ پر فائض ہیں اور راہِ راست دکھانے اور اَسْرَار کے دائرئ کا مرکز بھی ہیں ، آپ کے ارشادات پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے فرامین کی تشریح ہیں اور آپ کا کلام حکمِ خداوندی کے مُطَابِق ہوتا ہے ۔
پیارے اسلامی بھائیو ! کیا شان ہے میرے پِیر ، پِیروں کے پِیر ، پِیر دستگیر حُضُور غوثِ اعظم شیخ عَبْدُالقَادِر جیلانی رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی... ! ! شیخ اَبُو الْفَرَج رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے غلطی سے بےوُضو نماز پڑھ لی تھی ، حُضُور غوثِ پاک رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اپنے عِلْمِ باطِن اور نُورِ بصیرت سے جان لیا کہ انہوں نے بغیر وُضُو کے نماز پڑھ لی ہے ۔ یہ اَوْلیائے کِرام کی بلند شانیں ہیں ، اللہ پاک اپنے نبیوں کے صدقے میں انہیں بھی چھپی باتوں کا عِلْم عطا فرماتا ہے ۔ حدیثِ پاک میں ہے: اِتَّقُوْا فِرَاسَۃَ الْمُؤْمِنِ فَاِنَّہٗ یَنْظُرُ بِنُوْرِ اللہ یعنی مؤمن کی فراست سے بچو کیونکہ وہ اللہ پاک کے نُور سے دیکھتا ہے ۔ ([1] )
فراست ایک نُور ہے جو اللہ پاک بندے کے دِل میں رکھ دیتا ہے ۔ ([2] ) علّامہ مُنَاوی رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ حدیثِ پاک کی شرح کرتے ہوئے لکھتے ہیں: وہ نُور جو اللہ پاک کامِل مؤمن کے دِل میں رکھ دیتا ہے ، اس سے بندے کا دِل چمک کر شیشے کی طرح ہو جاتا ہے (جس میں ہر چیز صاف دِکھائی دیتی ہے ) ، لہٰذا اس نُور کی برکت سے بندہ پوشیدہ (Hidden ) باتوں سے