Book Name:Ghous e Pak aur Islah e Ummat

انفرادی طَور پر سمجھایا کیجئے !

پیارے اسلامی بھائیو ! ہم نے واقعہ سُنا ، شیخ ابُو الْفَرَج   رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   سے بُھول ہوئی ،  آپ نے بےخیالی میں وُضُو کئے بغیر ہی نماز پڑھ لی ،  اس پر ہمارے پِیر ،  شیخ عَبْدُالقَادِر جیلانی   رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   نے فورًا آپ کی اِصْلاح فرمائی اور بتا دیا کہ تمہارا وُضُو نہیں تھا ۔  

اس سے حُضُور غوثِ پاک   رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   کا نیکی کی دعوت دینے کا جذبہ (Passion )  بھی معلوم ہوتا ہے  * آپ الحمد للہ !  بیانات بھی فرمایا کرتے تھے *  بڑے بڑے اجتماعات میں پُر اَثَر بیان کر کے لوگوں کی زندگیاں بھی بدل دیا کرتے تھے *  مدرسے میں پڑھایا بھی کرتے تھے *  اور اس کے ساتھ ساتھ آپ انفرادی طَور  پر(Individually ) بھی لوگوں کو سمجھا کر اُن کی اِصْلاح کا سامان کیا کرتے تھے ۔  

کاش !  ہمیں بھی یہ جذبہ نصیب ہو جائے !  عام طور پر اجتماعی نیکی کی دعوت کا سلسلہ ہوتا ہی رہتا ہے ،  مبلغین بیانات کرتے ہیں ،  دَرْس دیتے ہیں ،  سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز کے ذریعے بھی لوگ دوسروں تک نیکی کی باتیں پہنچا رہے ہوتے ہیں مگر انفرادی طَور پر کسی کو غلطی کرتے دیکھا تو اسے سمجھانے ،  نیکی کی دعوت دینے ،  اس کی اِصْلاح کا سامان کرنے میں بہت کمی دیکھی جاتی ہے ۔  انفرادی طَور پر سمجھانے میں عموماً ہمت نہیں پڑتی ،  دَرْس وبیان کرنے کی نسبت اس میں جھجھک (Hesitation )  زیادہ ہوتی ہے مگر اجتماعی (Combined )  نیکی کی دعوت کی نسبت انفرادی طَور پر سمجھانے کی ضَرورت بھی زیادہ ہے ،  اہمیت (Importance )  بھی زیادہ ہے اور اس کے فائدے (Benefits )  بھی زیادہ ہوتے ہیں ۔  یہ شرعی مسئلہ ہمیشہ یاد رکھئے !  اگر ہم نے کسی کو کوئی گُنَاہ کا کام کرتے دیکھا اور