Book Name:Ghous e Pak aur Islah e Ummat
تَوَکُّل بڑھانے کا روحانی وظیفہ
فَقِیْہُ الْعَصْر(یعنی اپنے دَور کے بہت بڑے عالِمِ دِین ) مفتی محمد امین صاحِب رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:حَسْبُنَا اللہُ و َ نِعْمَ الْوَکِیْل کا وظیفہ کرنے سے تَوَکُّل پختہ ہوتا ہے اور جس کا تَوَکُّل پختہ ہو جائے ، اسے کسی چیز کی کمی نہیں رہتی ، کیونکہ اللہ پاک فرماتا ہے:([1] )
وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗؕ- (پارہ:28 ، الطلاق:3 )
ترجمہ کنزُ العِرْفان:اور جو اللہ پر بھروسہ کرے تو وہ اسے کافی ہے ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
(3 ) :صِدْق یعنی سچائی
پیارے اسلامی بھائیو ! سلسلہ عالیہ قادریہ کا تیسرا اَہَم بنیادی اُصُول صِدْق یعنی سچّائی ہے ۔ ایک مرتبہ کسی نے حُضُورِ غوثِ پاک رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ سے پوچھا: آپ کے طریقے کی بنیاد کس چیز پر ہے؟ فرمایا: عَلَی الصِّدْقِ یعنی میرے طریقے کی بنیاد سچّائی (Truthfulness ) پر ہے ۔ میں نے بچپن (Childhood ) سے اب تک کبھی بھی جھوٹ نہیں بولا ۔ ([2] )
معاشرے کی اِصْلاح کے لئے یہ بھی بہت اَہَم بنیاد ہے ۔ اگر معاشرے میں جھوٹ پر بالکل پابندی لگا کر سچ کو رواج دے دیا جائے تو ہمارا معاشرہ بہت ساری برائیوں سے پاک ہو جائے گا ۔ بڑا مشہور (Famous ) واقعہ ہے: ایک مرتبہ کسی شخص نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا: یَارَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ! میں شراب بھی پیتا ہوں ، چوری بھی کرتا ہوں اور جھوٹ بھی بولتا ہوں ، ان تینوں میں سے صِرْف ایک بُرائی چھوڑ سکتا ہوں ،