Book Name:Ghous e Pak aur Islah e Ummat

بتائیے !  کون سی چھوڑ دُوں؟ فرمایا: جھوٹ بولنا چھوڑ دو ۔  

بس اس نے جھوٹ بولنا چھوڑ دیا تو اس کی برکت سے دوسری دونوں بُرائیوں سے بھی نجات نصیب ہو گئی ۔ ([1] )

گلوکار توبہ کر کے نیکوکار بن گیا

ایک مرتبہ حُضُور غوثِ پاک   رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   اِیثار کے موضوع (Topic )  پر بیان فرما رہے تھے ،  بیان کرتے کرتے آپ اچانک خاموش ہو گئے اور فرمایا: جب تک 100 اشرفیاں نہ دی جائیں ،  میں آگے بیان نہیں کروں گا ۔  آپ کا یہ فرمان سُن کر فورًا 40 آدمی اُٹھے اور ان سب نے سو سو اشرفیاں پیش کیں ،  غوثِ پاک   رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   نے اُن میں سے ایک کی اشرفیاں قبول فرما لیں اور اپنے خادِم ابو رضا کو دیتے ہوئے فرمایا: فُلاں قبرستان  میں چلے جاؤ !  وہاں ایک بوڑھا ملے گا جو عُوْد (مثلاً گٹار )  بجا رہا ہو گا ،  یہ اشرفیاں اسے دینا اور اس کو اپنے ساتھ ہی ہمارے پاس لے آنا ۔  

خادِمِ غوثِ پاک شیخ ابو رضا   رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   فرماتے ہیں:میں قبرستان میں پہنچا ، دیکھا فرمانِ غوثِ پاک کے مطابق وہاں ایک بوڑھا موجود ہے ،  جو عُوْد(مثلاً گٹار )  بجا رہا ہے ،  میں نے اسے سلام کیا ،  پِھر جیسے ہی اشرفیاں اس کی طرف بڑھائیں ، اس بوڑھے نے ایک زور دار چیخ ماری اور بیہوش ہو کر گِر گیا ۔  جب اسے ہوش آیا تو میں نے کہا: شیخ عَبْدُ القَادِر جیلانی تمہیں یاد فرما رہے ہیں ۔  جب ہم بارگاہِ غوثیہ میں حاضِر ہوئے تو غوثِ پاک   رحمۃُ اللہِ عَلَیْہ   نے فرمایا: اس بوڑھے کو منبر پر لے آؤ !  وہ منبر پر آ گیا ۔ فرمایا: اپنا قصہ بیان کرو !  اب اس


 

 



[1]...تفسیرِ کبیر،پارہ11:،التوبہ،زیرِ آیت:119،جلد:6،صفحہ:167 خلاصۃً۔